امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسپین کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے بلاک ’ برکس‘ ( BRICS ) کا حصہ سمجھتے ہوئے ٹیرف میں زبردست اضافہ کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔
عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نئے نئے براجمان ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نےا سپین کو برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا، مصر، متحدہ عرب امارات، ایران اور ایتھوپیا کے معاشتی اتحاد ’ برکس ‘کا حصہ سمجھتے ہوئے اس کے لیے ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے ڈالی۔
اوول آفس میں ایک صحافی کے اسپین کی جانب سے معیشت کا 2 فیصد دفاع پر خرچ نہ کرنے کے سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسپین اس فہرست میں بہت نیچے ہے۔ پھر امریکی صدر نے کہا کہ وہ برکس کے ممالک میں شامل ہے، بہت جلد اسے اندازہ ہوجائے گا جب ٹیرف میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اسپین یورپی یونین اورناٹو کا رکن ہے۔ ناٹو کا رکن ہونے کی حیثیت سے اس کے لیے اپنی آمدن کا 2 فیصد دفاعی اخراجات کی مد میں خرچ کرنا ضروری ہے مگر گذشتہ برس اس نے اس مد میں 1.
ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپین کی وزیرتعلیم اور حکومت کی ترجمان پلار الیگیریا نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ امریکی صدر نے یہ بات کیوں کی، یا تو وہ کچھ بھول گئے یا کسی غلط فہمی کا شکار ہوگئے مگر میں اس بات کی تصدیق کرتی ہوں کہ اسپین ’ برکس ‘ کا رکن نہیں ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ایلون مسک کے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے پر ٹرمپ نے کیا کہا؟
امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کی منظوری کے بعد یہ سوشل میڈیا ایپ ایلون مسک کو بیچے جانے کی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں، ایسے میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیدن نے ایک قانون پر دستخط کردیے تھے جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک خود کو اپنی ملکیتی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ سے الگ کرکے کسی امریکی کمپنی کا حصہ بننے کو کہا گیا تھا، بصورت دیگر اسے امریکا میں بند کیے جانے کا فیصلہ ہوا تھا۔
’بائٹ ڈانس‘ ایک چینی کمپنی ہے اور امریکا کو خدشہ ہے کہ چینی حکومت اس کے ذریعے امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔
تاہم نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کردیے جس سے اس قانون کے نفاذ کو 75 دنوں تک کے لیے موخر کیا گیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس عرصے میں ٹک ٹاک کو امریکی انتظامیہ سے کوئی تصفیہ کرتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ اس شارٹ ویڈیو ایپ کو امریکا میں پابندی کا سامنا کرنے سے بچایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے:چینی حکام نے ٹک ٹاک ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا لیکن کیوں؟
ایسے میں میڈیا رپورٹس یہ بھی آئیں کہ چینی حکام ٹک ٹاک امریکی ارب پتی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک کو بیچنے پر غور کررہے ہیں۔
گزشتہ روز اس حوالے سے پوچھنے پر نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایلون مسک اسے خریدنا چاہتے ہیں تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی اگر ٹک ٹاک خریدنا چاہے تو میں اس سے یہی کہوں گا کہ وہ اسے لے کر آدھا حصہ امریکا کو دے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ساتھی ایلون مسک کی طرف سے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے کے معاملے پر تبصرہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Donald Trump elon musk tik tok ایلون مسک ٹک ٹاک چین ڈونلڈ ٹرمپ