تجاوزات کے خاتمہ سے خریداری کے لئے آنے والوں کے لئے آسانی ہوگی، کمشنرساہیوال
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2025ء) کمشنر ، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن شعیب اقبال سید کی ہدایت اور ڈپٹی کمشنر شاہد محمود کی زیر نگرانی شہر میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں جاری،صدر بازار، پاکپتن بازار اور وان بازار سے دوکانداروں نے رضاکارانہ طور پر تجاوزات ختم کرنا شروع کردیں، تجاوزات کے خاتمہ سے خریداری کے لئے آنے والوں کے لئے آسانی ہوگی، انفورسمنٹ انسپکٹر خالد ضیاء۔
(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق کمشنر / ایڈمنسٹریٹر شعیب اقبال سید کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن ساہیوال کی جانب سے تجاوزات کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔دوسری جانب دوکانداروں نے رضاکارانہ طور پر تجاوزات ختم کرنا شروع کردی ہیں۔ اس سلسلہ میں انفورسمنٹ انسپکٹر خالد ضیاء اور انسپکٹر ٹریفک ہیڈکوارٹر خضر حیات انجم نے صدر بازار اوروان بازار کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمہ سے خریداری کے لئے آنے والے شہریوں کے لئے آسانی ہوگی۔ انہوں نے دوکانداروں کے جانب سے رضاکارانہ طور پر تجاوزات ختم کرنے کے کام کو بھی سراہا۔\378.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تجاوزات کے کے لئے
پڑھیں:
شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
اپوزیشن لیڈر شبلی فراز — فائل فوٹوسینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے سینیٹ میں ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر انتخابات نہ کروانے کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ اور چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔
شبلی فراز نے خط میں لکھا ہے کہ ثانیہ نشتر کا استعفیٰ 10 مارچ کو منظور ہوا جس کے بعد آرٹیکل (5) 224 کے تحت 30 دن میں انتخابات کروانا لازم ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کا نہ ہونا اور وہاں الیکشن نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے، خیبر پختونخوا سے 10 سینیٹرز پی ٹی آئی سے آئیں گے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ثانیہ نشتر کی خالی کردہ نشست پر انتخابات کی مقررہ مدت گزر گئی ہے، یہ اقدام غیر آئینی اور خیبر پختون خوا کے حقوق کی نفی کرتا ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ خیبر پختون خوا کی 11 نشستوں پر پہلے ہی انتخابات نہیں ہوئے، یہ اقدام آئینی فریم ورک اور خیبر پختوان خوا کی محرومیوں میں اضافہ کر رہا ہے۔
شبلی فراز نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سینیٹ میں خیبر پختون خوا نمائندگی سے محروم ہے۔