تحریک انصاف نے مذاکرات کی چوتھی نشست میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے بیان میں کہا کہ عمر ایوب نے کہا کہ مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ سے قبل جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری ہے، جب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا چوتھے مذاکراتی راؤنڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں، حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے مطالبات کے جواب کے معاملے میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں تحریک انصاف کے تحریری مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں اسحاق ڈار، نوید قمر، عبدالعلیم خان، رانا ثناء اللّٰہ، فاروق ستار، اعجازالحق، خالد مگسی اور چوہدری سالک حسین بھی شریک تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی دوسری نشست روم میں ہوگی.ایرانی نائب وزیرخارجہ کی تصدیق
تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کی دوسری نشست ہفتے کے روز اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگی ایرانی ٹی وی سے گفتگو میں غریب آبادی نے کہا کہ ملاقات کے مقام سے قطع نظر، عمانی وزیر خارجہ مذاکرات کے سہولت کار اور ثالث ہیں.(جاری ہے)
خیال رہے کہ اس حوالے سے پہلی نشست گذشتہ ہفتے مسقط میں ہوئی تھی جہاں ایرانی وفد کی قیادت وزیرِ خارجہ عباس عراقچی جبکہ امریکی وفد کی قیادت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی برائے مشرقِ وسطیٰ سٹیو وٹکوف نے کی تھی پہلی میٹنگ کے بعد وائٹ ہاﺅس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ بات چیت مثبت اور تعمیری رہی. ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے لیے ہونے والی دوسری ملاقات کے مقام کے بارے میں مختلف بیانات اور رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے غریب آبادی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے کہ مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس نشست میں آئندہ کی بات چیت کے لیے فریم ورک اور ایجنڈے کے تعین پر توجہ دی جائے گی. ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اعتماد پیدا کرنے اور ایران پر عائد پابندیوں کے معاملے پر بات کرنے جا رہے ہیں تو یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ان پبندیوں کو ہٹانے کے لیے کونسے اقدامات اٹھانے ضروری ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سٹیو وٹکوف کے گذشتہ روز کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے غریب آبادی کا کہنا تھا کہ ایران جوہری افزودگی کے معاملے کو مذاکرات میں سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کرے گا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ان مذاکرات میں شامل کرنے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر آئی اے ای اے کو مذاکرات میں شامل کرنا بہت جلد بازی ہو گی ان کا کہنا تھا کہ اگر بات چیت آگے بڑھتی ہے تو ایجنسی کو لازمی طور پر مدعو کیا جائے گا. واضح رہے کہ کئی سال بعد اس بات چیت کا مقصد ایران کے متنازع جوہری منصوبے پر نئے معاہدے پر اتفاق کرنا ہے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے بیچ سابقہ معاہدے کو 2018 میں ختم کر دیا تھا اور اس پر اقتصادی پابندیاں بحال کر دی تھیں ٹرمپ نے بات چیت میں ناکامی کی صورت میں فوجی کارروائی کی دھمکی بھی ہے.