بشریٰ بی بی کا ترجمان کون ؟ تنازعہ کھڑا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمانی پر پارٹی میں تنازع کھڑا ہوگیا۔ مشعال یوسفزئی نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے بشریٰ بی بی کا ترجمان نامزد کیا ہے جبکہ مسرت جمشید چیمہ کا دعویٰ ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں بشریٰ بی بی کا ترجمان نامزد کیا ہے۔مشرت چیمہ کا کہنا ہے کہ مشعال یوسفزئی کو صرف لیگل معاملات سونپے گئے ہیں۔
اس حوالے سے فیصل چودھری ایڈووکیٹ کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی کی ترجمانی کے لئے پارٹی کسی کو بھی نوٹیفائی کرسکتی ہے، پارٹی کا نوٹیفکیشن سامنے آیا تو اس پر بات کروں گا۔خیال رہے کہ آج جی ایچ کیو حملہ کیس میں مشعال یوسفزئی کا وکالت نامہ بھی چیلنج ہوا تھا اور عدالت نے وکالت نامے کے معاملے پر مشعال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مشعال یوسفزئی کا کہنا تھاکہ میں کچھ لوگوں کے لئے تھریٹ بنی ہوئی ہوں، میرا جیل میں داخلہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ اپنوں اور پرایوں کی ملی بھگت کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ چپ کرکے بیٹھ جاوں گی، ان کوپتہ نہیں تھا مزاحمت کروں گی، ڈیڑھ سال میں میری وجہ سے تین مرتبہ سماعت روکی گئی ہے۔
مشعال یوسفزئی کا کہنا تھاکہ مسرت جمشید چیمہ کوترجمان نہیں بنایا گیا، وہ میڈیا ٹاک میں میرے ساتھ کھڑی ہوں گی، بشریٰ بی بی کی ترجمان میں تھی، میں ہی رہوں گی۔صحافی نے سوال کیا کہ کون آپ کے آگے رکاوٹ کھڑی کررہا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ کچھ پردے رہنے ہی دیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مشعال یوسفزئی کا کہنا
پڑھیں:
بانی پی ٹی سے وکلا کی ملاقات، بشریٰ بی بی سے متعلق عمران خان نے کیا بتایا؟
بانی پی ٹی آئی سے وکلا نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، جس میں عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق بھی گفتگو کی۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے وکلا میں قاضی انور، فیصل چوہدری، علی اعجاز بٹر، پرویز اقبال، رائے سلمان کھرل شامل تھے۔ قبل ازیں بانی پی ٹی آئی کی فیملی نے بھی اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں عمران خان سے ملاقات کی، جس میں 190 ملین پاؤنڈز کیس پر عدالت کی جانب سے دی گئی سزا سے متعلق بات چیت کی گئی۔
وکلا کی عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں مختلف امور پر صلاح مشورہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے وکلا سے ملاقات میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں ترمیم نے عدلیہ کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ جو چیز حکومت کے خلاف جائے گی، وہ کیس کسی اور کو ٹرانسفر ہو جائے گا۔ اس سے صاف شفاف انصاف کا نظام تباہ ہو جائے گا جب کہ پی ٹی آئی آزاد اور مضبوط عدلیہ کے حق میں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں عدالتیں آزاد ہوں تو پھر 9مئی اور 26نومبر کے حادثات نہیں دیکھنے پڑتے ۔ جو حکومت مسلط کی گئی، اس کے اقدامات آمریت قائم کرنے، عدلیہ کی آزادی و قانون کی حکمرانی ختم کرنے اور پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جلد انصاف کے سورج سے اندھیری رات کی تاریکی ختم ہو جائے گی۔
اپنی اہلیہ سے متعلق وکلا سے بات کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی بھی اس غلامانہ انصاف کے نظام کا شکار ہے،وہ اس نظام کو قبول نہیں کریں گے ۔ فیصل چوہدری نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی آزاد عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کے لیے مزید جدوجہد کے لیے تیار ہیں۔
فیصل چوہدری نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین اور سلمان اکرم کو ہدایت دی ہے کہ انسانی حقوق کی پٹیشنز نہ سننے پر خط لکھیں۔ ایپکس کمیٹی میں جو الزامات لگائے گئے ہیں، ان کا جواب دیں گے ۔ ہم منصور علی شاہ،جسٹس عائشہ کے نوٹ کی حمایت کرتے ہیں ۔ تمام بار ایسوسی ایشنز میں عدلیہ کی آزادی و بحالی کے لیے بھرپور مہم چلائیں گے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے مزید بتایا کہ آج بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ سے ملاقات نہیں ہو سکی،اس پر پٹیشن فائل کریں گے۔ جیل انتظامیہ سے اس ضمن میں بات ہوئی کہ قانون کے مطابق یہ ملاقات کیوں نہیں کروائی گئی ۔ ملاقات نہ کروانا بانی پی ٹی آئی پر پریشر ڈالنے کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ قاضی انور صاحب کی لاپتا کارکنان کے حوالے سے رپورٹ پارٹی کی سطح پر ہے،جلد ایشو کر دی جائے گی۔ ہماری لسٹوں کے سامنے آنے کے بعد ایک ایک ماہ کے بعد بھی لوگوں کو پیش کیا گیا۔ قاضی انور صاحب کی رپورٹ ضرور سامنے آئے گی۔ہم نے حکومت کو مجبور کیا کہ وہ جن کو لاپتا کرنا چاہتے تھے،ہماری لسٹوں کی وجہ سے وہ لوگ سامنے لائے گئے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر بات نہیں کی۔ گزشتہ امریکی حکومت نے عافیہ صدیقی کی پٹیشن بھی دستخط نہیں کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر بننے پر مبارکباد دیتے ہیں۔