عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت راہل گاندھی سے ڈرتی ہے کیونکہ وہ آئین کیلئے لڑ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنیقد کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس دونوں کا نظریہ بزدلوں کا ہے، وہیں کانگریس ملک کے لئے مرنے کے خیال میں یقین رکھتی ہے۔ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت راہل گاندھی سے ڈرتی ہے کیونکہ وہ آئین کے لئے لڑ رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کرناٹک کے بیلگام میں کہا کہ آئین کتاب نہیں بلکہ لوگوں کے لئے حفاظتی ڈھال ہے۔ بھیم راؤ امبیڈکر نے اس میں جمہوریت کے تحفظ کو شامل کیا ہے۔ بابا امبیڈکر سماجی انصاف اور حقوق کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن کوئی حکومت ایسی نہیں تھی جس کے وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں بابا امبیڈکر کی توہین کی ہو۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کے نظریے نے آئین کے مسودے کے وقت بھی توہین کی تھی۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب بابا امبیڈکر نے خواتین کے حقوق کی بات کی تو آر ایس ایس والوں نے ان کے پتلے جلائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اسی نظریے سے ابھری ہے، یہی وجہ ہے کہ بی جے پی والے آئین کی توہین کر رہے ہیں، یہ حکومت آئے روز آئین پر حملہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء کے پارلیمانی انتخابات میں ملک کی عوام نے بی جے پی کو سبق سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد جب وہ پارلیمنٹ گئے تو انہوں نے آئین کو ماتھے سے لگایا، وہیں راہل گاندھی ہر روز آئین کے لئے لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے لئے راہل گاندھی اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں، اس لئے مودی حکومت راہل گاندھی سے ڈرتی ہے، وہ انہیں دیکھ کر کانپ جاتی ہے، اسلئے ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پرینکا گاندھی نے انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس بی جے پی کے لئے

پڑھیں:

مودی کی چاپلوسیاں دھری کی دھری رہ گئیں؛ ٹرمپ نے منہ نہ لگایا

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اُس وقت ہزیمت اُٹھانا پڑی جب ہزار خواہش کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں تقریبِ حلف برداری میں مدعو نہیں کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکر کی قیادت میں ایک مختصر سے وفد نے شرکت کی۔

ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا لیکن انھیں مدعو نہیں کیا گیا۔

دعوت نامے کے حصول کی ان کی درخواست کا رد کیا جانا جواہر لال نہرو کے بھارت کی سفارتی تعظیم کے لیے اچھا نہیں۔

اس کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کو اپنا مہمان بنانا پسند کیا اور ذاتی طور پر مدعو کیا۔ ٹرمپ امبانی کی ملاقات بھی ہوچکی ہے۔

مکیش امبانی روسی کرنسی ریوبل میں روس سے ہی پیٹرول خرید کر امریکی پالیسی کو کسی خاطر میں نہیں لا رہے ہیں۔

اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا مودی کو نظر انداز کرکے مکیش امبانی کو مدعو کرنا ثابت کرتا ہے کہ نئے امریکی صدر کی ترجیحات کیا ہیں۔

یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا دوست قرار دیتے ہیں اور ان سے گلے مل کر تصاویر بنواتے اور پھر شیئر بھی کرواتے رہتے ہیں لیکن یہ چاپلوسی کسی کام نہیں آئی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کو برطانیہ میں مظاہروں کا سامنا، تین شہروں میں اسکریننگ منسوخ
  • مودی کی چاپلوسیاں دھری کی دھری رہ گئیں،ٹرمپ نے منہ لگایا
  • لاء کمیشن کیساتھ مودی حکومت قابل اعتراض رویہ کیوں اختیار کررہی ہے، کانگریس
  • یاسین ملک کے مقدمات نئی دہلی منتقل کرنے کی مودی حکومت کی کوششیں ناکام
  • ملک میں عدالتیں اپاہج ہورہی ہیں، وکلا اور بارز کا ضمیر نہیں جاگ رہا؟اسد قیصر
  • مودی کی چاپلوسیاں دھری کی دھری رہ گئیں؛ ٹرمپ نے منہ نہ لگایا
  • جب 37 سال جیل میں گزارنے والے باچا خان کی آخری رسومات میں بھارتی وزیراعظم نے شرکت کی
  • مودی حکومت نے غریب اور محنت کش طبقوں سے اپنا منہ موڑ لیا ہے، راہل گاندھی
  • کشمیری، نوجوان مر د و خواتین مقبوضہ کشمیر کے عوام کا سفیر بن کر مودی کی حکومت کو بے نقاب کریں، طاہر کھوکھر