Express News:
2025-01-22@15:43:21 GMT

سعود شکیل کو کپتان بنانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل 2025 کیلیے اپنی ٹیم کی قیادت دینے کیلیے کھلاڑی کا نام فائنل کرلیا۔

اطلاعات کے مطابق پی ایس ایل ٹائٹل دو بار جیتنے والی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے پاکستان سپرلیگ 2025 کی کپتانی سعود شکیل کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سعودی شکیل کو نئی حکمت عملی کے تحت مینجمنٹ نے کپتانی کی ذمہ داری دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کپتانی کے ساتھ سعود شکیل بطور اوپنر ایکشن میں نظر آئیں گے۔

فرنچائز نے اُن کے گزشتہ برس کے 141.

67 کے اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے کپتانی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز رواں سیزن میں نئی حکمت عملی کے ساتھ پی ایس ایل 2025 کی ٹرافی اپنے نام کرنے کیلیے کوشاں ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نو مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی مطالبات پر حکومتی جواب تیار

نو مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی مطالبات پر حکومتی جواب تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 20 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات پر جواب تیار کرتے ہوئے 9 مئی 2023 سے متعلق واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا پی ٹی آئی کا مطالبہ مسترد کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے 2 نکاتی مطالبات کا جائزہ لیا، اس دوران حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کمیٹی کے لئے جواب تیار کر لیا ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو پر، کورکمانڈر کے گھر حملہ ہوا، اس روز شہدا کی یادگاروں اور مجسموں کی بے حرمتی کی گئی، اس دن منظم منصوبہ بندی سے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، 9 مئی سے متعلق عدالتوں میں چالان پیش ہو چکے، 9 مئی کا کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔

حکومتی جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کو جواب مذاکراتی کمیٹی کو چوتھے دور میں تحریری طور پر جواب دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی نے حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والی تیسری ملاقات میں اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ تحریری شکل میں پیش کیا تھا جس میں پی ٹی آئی نے 2 الگ الگ انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی نے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں پیش کیا تھا جس میں پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تھا، پی ٹی آئی نے اپنے مطالبے میں حکومت کو ٹائم فریم دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن پر 7 روز میں فیصلہ کرے، اس میں جیلوں میں قید سیاسی رہنماؤں اور کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

اس میں تحریک انصاف نے حکومت سے کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت دو الگ الگ کمیشن بنائے،دونوں کمیشن چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے 3 حاضر سروس ججز پر مشتمل ہوں گے، حکومت 7 روز کے اندر کمیشن قائم کرے، دونوں کمیشن کی کاروائی عام لوگوں اور میڈیا کے لیے اوپن رکھی جائے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ 9 مئی کمیشن تحقیقات کرے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے حالات کی قانونی حیثیت کیا ہے، کمیشن گرفتاری کے طریقہ کار کی قانونی حیثیت اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں رینجرز اور پولیس کے داخلے کے ذمہ دار افراد کا تعین کرے، کمیشن عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات، خاص طور پر ان حالات کی تحقیقات جن میں افراد کے گروپز حساس مقامات تک پہنچے۔
کمیشن حساس مقامات کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگز کا جائزہ لے، کمیشن اگر سی سی ٹی وی فوٹیج دستیاب نہیں تو اس کی عدم دستیابی کی وجوہات کا تعین کرے، کمیشن 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے افراد کو کس طریقے سے حراست میں لیا گیا اور انہیں کس حالت میں رکھا گیا؟

متعلقہ مضامین

  • سرفراز احمد کی جگہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا نیا کپتان کون ہوگا؟
  • سرفراز کو رخصت کرنے کے بعد سعود کو کپتان بنانے کا فیصلہ
  • یونین کی محنت اجتماعی جدو جہد ہی کا نتیجہ ہے، شکیل شیخ
  • ’’صوبے بنانے کیلیے عوام کی غیر معمولی حمایت کی ضرورت‘‘
  • پرو بزنس اسٹرٹیجک ٹیکسٹائل پالیسی فریم ورک تشکیل دینے کا مطالبہ
  • حکومت کا 9؍مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ
  • بھارتی بلے باز رشب پنت کپتان مقرر، اعلان پر سب حیران
  • نو مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی مطالبات پر حکومتی جواب تیار
  • کے پی حکومت کا پولیس طرز پر الگ فورس بنانے کا فیصلہ