غزہ: جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 9 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدہ کے بعد بھی فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین حملے میں مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد صیہونی افواج نے ہیلی کاپٹروں کی معاونت سے مغربی کنارے کے شہر جنین پر فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی ہیلتھ سروسز کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے کی گئی بم باری کے نتیجے میں کم از کم 9 فلسطینی شہید اور 35 افراد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس حملے کو بڑا اور اہم فوجی آپریشن قرار دیا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل فلسطینی شہید
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے زیراہتمام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطین مارچ
مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے، فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی، دینی و مذہبی جماعتوں اور انجمن تاجران کے زیراہتمام ظاہرپیر میں فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان "فلسطین مارچ" کا انعقاد کیا گیا، مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینی بھائیوں کے حق میں بھرپور آواز بلند کی، ریلی کا آغاز نادرا آفس ظاہرپیر سے ہوا اور چوک ظاہرپیر تک مارچ کیا گیا، مختلف مذہبی، دینی اور تجارتی نمائندوں نے خطابات کیے، مقررین نے اپنے خطابات میں فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ اقدامات اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے۔ جماعت اسلامی کے مقامی رہنما نے کہا کہ فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دیگر مذہبی رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔
انجمن تاجران کے رہنماوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ فلسطین فنڈ قائم کریں گے تاکہ مالی امداد کے ذریعے مظلوموں کی مدد کی جا سکے اور انہوں نے دکانداروں سے اپیل کی کہ اسرائیلی مصنوعات اپنی دکانوں اور کاروباری مراکز سے ہٹا کر دشمن کا معاشی بائیکاٹ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا اسرائیل اتنا طاقتور نہیں ہے بلکہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی آشیرباد نے اسے طاقتور بنایا ہوا ہے، امت مسلمہ پر جہاد فرض ہو چکا ہے لہذا ہر حوالے سے فلسطین کی مدد کریں کہیں ایسا نہ ہو تاریخ کا سیاہ باب رقم ہو اور سقوط غزہ ہو اگر ایسا ہوا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ آخر میں مظاہرین نے اسرائیلی و امریکی پرچم اور ٹرمپ و نیتن یاہو کے پتلے نذرآتش کیے۔