حکومت 7 روز میں مطالبات پر جواب دے ورنہ چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کو تحریری مطالبات دے دیے ہیں، اب اگر 7 دن میں جواب نہ دیا گیا تو چوتھی میٹنگ ہی نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ القادر ٹرسٹ کیس کا بیک گراؤنڈ لندن میں حسن نواز کی پراپرٹی سے جڑا ہے، یہ پراپرٹی اس وقت خریدی گئی جب نواز شریف وزیراعظم تھے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: عمران خان نے نئی شرط عائد کردی
بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ القادر کیس میں نیب کو پوچھنا چاہیے تھا کہ یہ جائیداد کس پیسے سے خریدی گئی، لیکن اس معاملے کو سائیڈ پر کردیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ملک ریاض اور ان کے خاندان نے حسن نواز سے ون ہائیڈ پراپرٹی خریدی اور اس کو آگے بیچ دیا۔ بد قسمتی سے عدالت کے ذریعے سیاست کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کو مشورہ ہے کہ ماضی سے سبق سیکھیں، آئین کو روندنے کا نقصان پارلیمنٹ کو بھی ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ حصہ نہیں، محمد علی درانی
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ تو سپریم کورٹ سے ہونا ہے، یہ چاہے آئینی بینچ یا ریگولر بینچ کرے یہ ہونا ہے، یہ نئی قسم کا کیس ہے اس میں توقعات تو کچھ بھی کی جا سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews القادر ٹرسٹ کیس پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی حسن نواز حکومت پی ٹی آئی مذاکرات ملک ریاض وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: القادر ٹرسٹ کیس پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی حسن نواز حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات ملک ریاض وی نیوز پی ٹی ا ئی انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار
امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کو خط میں یہ بھی کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔
انتظامیہ نے خط میں لکھا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مارچ میں ہارورڈ کے 256 ملین ڈالر کے وفاقی اور 8.7 ارب ڈالر گرانٹ وعدوں کا جائزہ لینے کا کہہ چکی ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے یہود مخالف رویے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔
Post Views: 4