حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو لاپتہ افراد کمیشن کا سربراہ مقرر کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی حکومت نے جسٹس (ر)فقیر محمد کھوکھر کو لاپتہ افراد کمیشن کا سربراہ مقرر کردیا جبکہ سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت چاہتی تو لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بینچ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جگہ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو نیا کمیشن سربراہ لگا دیا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت قانون سازی کے ذریعے لاپتہ افراد ٹرییبونل بنانا چاہتی ہے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ لاپتہ افراد ٹربیونل کے لیے تو قانون سازی کرنا پڑے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قانون سازی کے لیے کابینہ کمیٹی کام کر رہی ہے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کتنے عرصے میں قانون سازی کا عمل مکمل ہوگا۔اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ قانون تو پہلے سے موجود ہے، کسی کو لاپتہ کرنا جرم ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو ٹرائل کرے، جرم نہیں کیا تو چھوڑیں اس کو۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت ایک مرتبہ لاپتہ افراد ایشو کو سیٹ کرنا چاہتی ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر مسئلہ حل کرنا ہوتا تو لاپتہ افراد کا معاملہ حل ہو چکا ہوتا۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ اب تک کمیشن نے کتنے لاپتہ افراد کی ریکوریاں کیں؟ کیا بازیاب ہونے والے آکر بتاتے کہ وہ کہاں تھے، جس پر رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن نے جواب دیا کہ بازیاب ہونے والے نہیں بتاتے وہ کہاں پر تھے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ لاپتا افراد کی قانون سازی کریں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم امید ہی کر سکتے کہ حکومت لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرے، پارلیمنٹ کو قانون سازی کا نہیں کہہ سکتے۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فقیر محمد کھوکھر کو لاپتہ افراد کمیشن حکومت نے جسٹس جسٹس ریٹائرڈ کو لاپتہ

پڑھیں:

جے یو آئی نے بلوچستان اسمبلی سے منظور مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا

 

سربراہ جے یوآئی کاصوبائی جماعت کو حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی سے جواب طلب کرنے کا حکم
بلوچستان اسمبلی میں کچھ جے یو آئی ممبران کی جانب سے پالیسی کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا۔ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی بلوچستان اسمبلی سے پاس مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتی ہے، بل کیخلاف سینٹ میں تحریک التواء جمع کرا دی گئی ہے۔بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی کے کچھ ممبران کی جانب سے پالیسی کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی، ترجمان جے یو آئی نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی میں کچھ ممبران کا بل کی حمایت کرنا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نوٹس لے لیا۔اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی جماعت کو حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی سے جواب طلب کرنے کا حکم دے دیا، صوبائی جماعت سے جلد از جلد تحقیقات کر کے مرکزی جماعت کو رپورٹ دینے کیلئے کہا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاپتہ افراد کی عدم بازیابی: آئی جی، ڈی جی رینجرز سندھ کو نوٹس جاری
  • بانی پی ٹی آئی کے بجائے کہا کریں کہ جیل میں ملزم تعاون نہیں کرتا، چیف جسٹس کے ریمارکس
  • سپریم کورٹ : 9 مئی کے مزید اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر
  • جے یو آئی نے بلوچستان اسمبلی سے منظور مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا
  • لیفٹیننٹ جنرل ( ریٹائرڈ) نگار جوہر راولپنڈی چیمبر آف کامرس کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر
  • متحدہ عرب امارات میں عدالتی نظام اور عوامی سروسز کو مصنوعی ذہانت سے جوڑنے کا فیصلہ
  • پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • سپریم کورٹ: وفاقی حکومت اور تمام صوبوں سے جنگلات سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب
  • صدر مملکت کے پاس ججز کے تبادلوں کا اختیار ہے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس