امریکہ کو پابندیوں کا غلط استعمال بند کرنا چاہیئے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے “سالٹ ٹائیفون” سائبر حملے میں ملوث ہونے کے بہانے متعلقہ چینی کاروباری اداروں اور شہریوں پر پابندیوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین امریکی بائیڈن حکومت کی جانب سے ٹھوس ثبوت کے بغیر چین پر الزام لگانے اور پابندیاں عائد کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ در اصل امریکہ نے چین پر طویل مدتی، منظم اور بڑے پیمانے پر سائبر حملے جاری رکھے ہیں۔ چین نے متعدد مرتبہ اس کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ دونوں انٹرنیٹ کے حوالے سے بڑے ممالک ہیں۔ انٹرنیٹ، خاص طور پر بنیادی تنصیبات کے تحفظ کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان تشویش پائی جاتی ہے۔ دونوں فریقوں کو انصاف اور باہمی احترام کی بنیاد پر ٹھوس ثبوت کے مطابق اپنی اپنی تشویش پر بات چیت کرنی چاہیئے، بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی پابندی کرنی چاہیئے اور مشترکہ طور پر سائبر اسپیس کے امن و استحکام کی حفاظت کرنی چاہیئے۔ امریکہ کو پابندیوں کا غلط استعمال بند کرنا چاہیئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جاپان اور بھارت کے وزرائے خارجہ دوطرفہ تعاون پر متفق
واشنگٹن : جاپانی وزیرخارجہ بھارتی سفارت خانے میں ہم منصب سے ملاقات کررہے ہیںٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان کے وزیر خارجہ اِیوایا تاکیشی اور ان کے بھارتی ہم منصب سبرامنیم جے شنکر نے نئی امریکی انتظامیہ کے آغاز سے قبل تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔ دونوں ممالک کے عہدے داروں نے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں کواڈ فریم ورک کے تحت امریکا اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ بنیادی اقدار کے حامل دونوں ممالک پر بین الاقوامی معاشرے کے امن اور خوشحالی کے لیے ایک بڑی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون پر اتفاق کیا۔