گورنر کے پی سے پاراچنار کے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاراچنار کے وفد نے خیبر پختون خوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔
وفد نے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کو کرم کے موجودہ حالات سے آگاہ کیا۔
وفد نے ملاقات کے دوران 3 ماہ سے شاہراہ کی بندش سے ادویات، اشیائے خوراک کی کمی اور دیگر مشکلات سے آگاہ کیا۔
اس دوران گورنر کے پی نے کہا کہ علاقائی، صوبائی اور ملکی سطح پر متحد ہو کر امن دشمنوں کو شکست دینی ہو گی۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے۔
اس سے قبل گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے۔
پشاور میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ملک کی سلامتی کے لیے تمام مذاہب ساتھ مل کر کام کریں گے، رنگ، نسل و زبان سے کسی کو برتری حاصل نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدم برداشت اور انتہا پسندی سے ملک کا نقصان ہوا ہے، خیبر پختون خوا ایک دفعہ پھر دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، کسی بھی جگہ جاتے ہیں تو صوبے میں دہشت گردی کا پوچھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی ہم آہنگی
پڑھیں:
اسرائیلی محاصرے سے ضروری طبی سامان کی قلت، غزہ کے اسپتال موت کے مرکز بن گئے
غزہ: اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پٹی میں صرف فوجی حملے ہی نہیں بلکہ طبی دباؤ بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس سے فلسطینی عوام دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
الجزیرہ کے نمائندے طارق ابو عزوم نے دیر البلح سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ خان یونس شہر میں رہائشی علاقوں اور عارضی خیموں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کے مختلف علاقوں کو تنہا کرنے اور ایک 'بفر زون' قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ دباؤ صرف فوجی نوعیت کا نہیں بلکہ اب طبی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ غزہ کا صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، جہاں اسپتالوں کو نہ صرف زخمیوں کی آمد سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے بلکہ ضروری طبی سازوسامان کی شدید قلت کے باعث طبی خدمات برقرار رکھنا بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیچھے اسرائیلی ناکہ بندی کو بنیادی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس نے غزہ کے طبی اداروں کو مکمل طور پر منزوی کر دیا ہے۔