حکومت نے پیکا ایکٹ میں مزید ترامیم کا فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اہم قانون سازی متوقع ہے، حکومت نے پیکا (دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ) میں مزید ترامیم کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے ایک اور بڑی قانون سازی کی تیاری شروع کردی، حکومت نے پیکا ایکٹ میں مزید ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سمیت فیک نیوز سے متعلق اہم قانون سازی کی جائے گی جسے جلد منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز پیکا ایکٹ 2016 کو وزارت آی ٹی سے وزارت داخلہ کو منتقل کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ وزارت داخلہ کو منتقلی کے لیے رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حکومت نے
پڑھیں:
پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
سٹی 42 : خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور کرلیا گیا ۔
قائمہ کمیٹی برائے محکمہ داخلہ نے بل پر تفصیلی بحث کی۔
مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے بل ترمیم کے بعد جمع کروایا تھا، ان کے مطابق تیزاب گردی روکنے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ خواتین پر تیزاب حملوں کی روک تھام اولین ترجیح ہے، خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی میرا مشن ہے، خواتین کے حقوق کی قانون سازی جاری رکھوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایسڈ کنٹرول بل خواتین کی سلامتی کی جانب اہم قدم ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ تیزاب کی غیر قانونی فروخت اب برداشت نہیں کی جائے گی، ہر عورت کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ایسڈ کنٹرول بل، مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر حملے روکنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی نے بل کی منظوری کو تاریخی قرار دیا۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی خواتین کے تحفظ کے لیے متحد ہے، ایسڈ حملے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی سے خواتین کے خلاف جرائم میں کمی آئے گی، تیزاب گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔