حکومت نے مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض کی شرائط پر اتفاق کیا ہے.وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری ۔2025 )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے چھ سے سات فی صد شرح سود پر ایک ارب ڈالر قرض کی شرائط پر اتفاق کیا ہے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے موقعے پر ایک انٹرویو میں اورنگزیب نے کہا کہ دو اداروں کے ساتھ ہم ٹرم شیٹ پر دستخط کرنے میں آگے بڑھے ہیں ان میں سے ایک دو طرفہ قرض ہے جبکہ دوسرا تجارتی قرض ہے.
(جاری ہے)
محمد اورنگ زیب نے کہا کہ یہ قرضے قلیل مدتی یا ایک سال تک کے ہیں پاکستان کے مرکزی بینک کے سربراہ جمیل احمد نے اگست میں بتایا تھا کہ پاکستان اگلے مالی سال تک مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے چار ارب ڈالر تک حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ سنگل بی ریٹنگ کی طرف بڑھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے امید ہے کہ آنے والے مہینوں میں اس میں بہتری دیکھنے کو ملے گی اس حوالے سے ہمارے اقدامات رواں مالی سال کے اختتام سے پہلے مکمل ہو سکتے ہیں. محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 7 ارب ڈالر کے قرض معاہدے کے پہلے جائزے کے سلسلے میں آئی ایم ایف سے فروری کے آخر میں بات چیت ہو گی پاکستان نے اس جائزے کے حوالے سے پیشگی اقدامات کیے ہیںہم نے بہترین معاشی اصلاحات کی وجہ سے ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی. عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے ملک کے میکرو اکنامک حالات میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے اگست میں پاکستان کی درجہ بندی کو سی اے اے 2 تک بڑھایا تھا عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے بھی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کے بعد جولائی میں پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی ایشوور ڈیفالٹ ریٹنگ اپ گریڈ کرتے ہوئے سی سی سی‘ سے سی سی پلس کر دی تھی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ارب ڈالر نے کہا
پڑھیں:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی شراکت کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
فیصلہ کن معاشی اصلاحات نافذ کر کے پائیدار ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی،فوٹو: فائلوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی شراکت کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔
وزیر خزانہ نے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کی مناسبت سے فورم کی ویب سائٹ پر ’پاکستان کی معاشی بحالی، پائیدار ترقی کی طرف قدم‘ کے عنوان سے مضمون تحریر کیا جس میں پالیسیوں کو اُجاگر کیا۔
اس میں وزیر خزنہ نے تحریر کیا کہ سرمایہ کار پاکستان کے زراعت، آئی ٹی، قابل تجدید توانائی اور فارما جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے اس میں بتایا کہ فیصلہ کن معاشی اصلاحات نافذ کرکے پائیدار ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی، ہماری کاوشوں کے مثبت اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ حکومت کو ابتدا میں فسکل اور مانیٹری دباؤ کا سامنا تھا۔
پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا قرض ملے گا، وزیر خزانہمعاہدے کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر کا قرض ملے گا، قرض کی رقم چھ سے سات فیصد شرح سود پر ملے گی، محمد اورنگزیب
انکا کہنا تھا کہ افراط زر، زرمبادلہ کے کم ذخائر، ترقی کی رفتار کم پڑنے اور قدرتی آفات کے مسائل تھے۔ حکومت نے ان مشکلات پر قابو پانے کیلئے ضروری اصلاحات کیں۔ مستحکم کرنسی، مضبوط مالیاتی پالیسیوں اور اہداف پر مبنی اقدامات سے افراط زر پر قابو پایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی مدد سے توانائی اور محصولات کے ڈھانچے میں جامع اصلاحات شروع کیں۔ 2028 تک پائیدار اور برآمدات پر مبنی 6 فیصد شرح نمو حاصل کی جائے گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ زراعت، توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور آئی ٹی پاکستانی معیشت کے ترجیحی شعبے ہیں۔ صحت و تعلیم سمیت دیگر شعبوں کیلئے عالمی بینک سے 20 ارب ڈالر امداد ملے گی۔
انہوں نے تحریر کیا کہ پاکستان موجودہ مالی سال 13 ٹریلین روپے محصولات جمع کرے گا جو پچھلے سال سے 40 فیصد زیادہ ہے۔