طلبا کو یونین کے حق سے محروم کردیا گیا ہے: منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ طلباء کو یہ اختیار نہیں کہ اپنے لیڈرز کا انتخاب کریں۔
کراچی ادارۂ نورِ حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا تھا کہ جامعات کی خود مختاری پر حکومت نے حملہ کیا ہے، جو طلبہ یونین کو بحال کرنے کے لیے لائی گئی تھی اس کو پیش ہوئے 3 سال گزر گئے مگر کچھ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے بھر کی 17جامعات میں کئی دن سے کلاسوں کا بائیکاٹ ہے، یونیورسٹی اور بورڈ کی وزارت جو طلبہ کے ساتھ کر رہی ہے وہ سب کے سامنے ہے، جامعات کے اندر مالی بحران ہے جہاں کنٹریکٹ پر اساتذہ کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کا مسئلہ پیدا ہوا ہے، جامعات میں مستقل طور پر اساتذہ کی تقرری کی جائے،محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی ۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی جد و جہد میں ان کے ساتھ ہیں اور آواز بھی بلند کرتے رہیں گے، طلبا کو یونین کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
میرپورخاص،شراب خانہ کھلنے کیخلاف اعتراضات پر شنوائی شروع
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)کھپرو ناکہ چوک میرپورخاص میں مجوزہ شراب خانہ کھلنے کے خلاف شہریوں اور جماعت اسلامی کی جانب سے اعتراضات داخل کرنے کے بعد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس میں اعتراضات کی شنوائی شروع ہوئی-اس موقع پر بڑی تعداد میں شہری اور کارکنان جماعت اسلامی موجود تھے-شنوائی کے بعد اس موقع پر موجود شہریوں نے احتجاج بھی کیا احتجاج میں جماعت اسلامی میرپورخاص کے امیر شکیل احمد فہیم،تحریک لبیک ضلع میرپورخاص کے امیر مفتی تاج محمد رضوی،نائب امیر حاجی نور الٰہی مغل،مسجد بلال پاک کے امام و خطیب مولانا عظیم بروہی،محمد عاصم شیخ،ایڈووکیٹ اسماعیل حبیب،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ میرپورخاص عبدالرحیم خان،جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم دانش وقار و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی مملکت ہے اور مسلم آبادی کے درمیان دو مساجد،اسکول کے نزدیک شراب خانہ کسی صورت قبول نہیں ہے-شکیل احمد فہیم نے کہا کہ مجوزہ شراب خانہ کھلنے کے خلاف ہم نے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا-تحریری اعتراضات داخل کروائے پر امن احتجاج اور مظاہرے کئے اور انتظامی افسران سے ملاقاتیں اور انہیں تحریری درخواستیں جمع کروائی ہیں۔انہوں نے مذید کہا کہ ان تمام پر امن کوششوں کے باوجود اگر حکومت اور انتظامیہ نے میرپورخاص میں نیا شراب خانہ کھولنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی دیگر مکتب فکر کے علما اور سماجی تنظیموں،وکلا و تاجر برادری کے ساتھ مل کر پوری قوت سے احتجاجی تحریک چلائے گی شہر بھر میں احتجاج اور گھیراؤ کیا جائے گا اور کسی صورت شراب خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔