اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کسی ایک سیاسی جماعت کی طرف جھکاؤ کا تاثرحقائق کے برعکس ہے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عادل بازئی کے نااہلی فیصلے کو دوبارہ ویب سائٹ پراپ لوڈ کردیا ہے، تبصرہ نگار رائے دینے سے قبل ایک بار فیصلہ پڑھ کرفیصلہ کریں کہ کون سا ادارہ جانبدار ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق عادل بازئی بطور آزاد امیدوار قومی اسمبلی رکن منتخب ہوئے نوٹیفیکیشن 15 فروری کو ہوا، 16 فروری 2024 کوعادل بازئی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا بیان حلفی پارٹی قیادت کوجمع کرایا۔عادل بازئی کا (ن) لیگ میں شمولیت کا بیان حلفی 18 فروری 2024 کو الیکشن کمیشن کو موصول ہوا، عادل بازئی کی ن لیگ میں شمولیت کی منظوری  19 فروری 2024 کو ای سی پی نے دی۔ آئین کے مطابق الیکشن کمیشن اسپیکر سے ڈیکلیئریشن وصولی کے 30روز کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہے۔

پنجاب کے تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی، میٹرک کے مضامین کے گروپس میں اضافہ کر دیا گیا

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عادل بازئی نے دو نومبر تک اپنی پارٹی وابستگی پر خاموشی اختیار کی۔ریفرنس دائر ہونے کے بعد عادل بازئی نےمقامی عدالت میں درخواست دائر کی۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن

پڑھیں:

پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک

پاکستان مالیاتی خواندگی ہفتہ 2025ء کے سلسلے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مالیاتی خواندگی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے مختلف سرگرمیاں جاری رہیں گی جن کا مقصد عوام کو مالیاتی نظام، سرمایہ کاری اور بچت سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2028ء تک مالیاتی شمولیت کا جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت کو 75 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ خواتین کی مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرتے ہوئے موجودہ 47 فیصد سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ یہ 72 فیصد تک پہنچے۔  جمیل احمد نے 2022ء کے معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت ملک کو افراطِ زر میں تیزی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے دو بڑے مسائل کا سامنا تھا۔ زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں بھی شدید تنزلی دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے گئے جن میں درآمدات پر پابندیاں اور شرحِ سود میں اضافہ شامل تھا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان خلیج کم ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ کے بیڑے میں چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کی شمولیت
  • پاک بحریہ کے بیڑے میں چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کی شمولیت
  • پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک
  • ملیر میں قوم پرست جماعت کی ریلی میں پتھراؤ سے پولیس سب انسپکٹر زخمی
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا
  • انٹرا پارٹی الیکشن: بلاول بلامقابلہ پی پی کے چیئرمین، چودھری شجاعت ق لیگ کے صدر منتخب
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • ایک رنگ جو ہمیں دکھتا تو ہے، لیکن حقیقت میں موجود نہیں
  • آٹھ فروری کو حقیقی نمائندوں کے بجائے جعلی قیادت مسلط کی گئی، تحریک تحفظ آئین
  • اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کا میرے علم میں نہیں، بانی سے ملاقات کے بعد حقائق سامنے آئینگے‘سلمان اکرم راجہ