چیئرمین زرعی ریسرچ کونسل کو ہٹانے کا عدالتی حکم معطل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد کو عہدے سے ہٹانے کا جسٹس بابر ستارکا آرڈر معطل کرتے ہوئے بحال کردیا جبکہ فریقین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس انعام امین منہاس نے ڈاکٹر غلام محمد علی کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی، انٹرا کورٹ اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ سنگل بینچ کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے وفاقی دارالحکومت کے تین حلقوں کے لیے ریٹائرڈ جج پر مشتمل نئے ٹریبونل کو کارروائی آگے بڑھانے سے روکنے کے حکم میں 6 فروری تک توسیع کردی۔عدالت نے الیکشن کمیشن و دیگر فریقین کو جواب جمع کروانے کے لیے وقت دینے کی استدعا منظور کرلی۔(جاری ہے)
فیصل چوہدری اور شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیاکہ الیکشن کمیشن کیسے ٹریبونل کے جج کو تبدیل کر سکتا ہی وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ اس کا جواب ہم دیں گے۔
ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود وزارت خزانہ کے سابقہ ذیلی ادارے مناپلی کنٹرول اتھارٹی کے ڈپٹی سیکریٹری کو 7 سال بعد بھی کہیں تعینات نہ کیے جانے پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور وزارت خزانہ حکام پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور اسٹبلشمنٹ ڈویڑن کے جوائنٹ سیکریٹریز کو اگلے ہفتے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر آئے 23ججز نے واپس صوبوں کو بھجوانے کا آرڈر چیلنج کر دیا،فریقین سے جواب طلب
اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر آئے 23ججز نے واپس صوبوں کو بھجوانے کا آرڈر چیلنج کر دیا،فریقین سے جواب طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد کے سیشن ججز، ایڈیشنل سیشن اور سول ججز سے متعلق بڑی خبر، اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر آئے 23 ججز نے واپس صوبوں کو بھجوانے کا آرڈر چیلنج کر دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ 28اپریل تک وفاقی حکومت، وزارت قانون اور دیگر فریقین جواب جمع کرائیں، عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز کی ٹریبونل کے حکم نامے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی، جسٹس ارباب محمد طاہر نے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین سمیت 23 ججز کی اپیل پر چار صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا۔جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار اور جسٹس اعجاز اسحاق نے بطور ٹریبونل ججز واپس بھیجے تھے، جسٹس ارباب طاہر نے ججز کی درخواست پر وفاقی حکومت اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ میں ڈیپوٹیشن ججز کیس پر وفاقی حکومت سے 11 سوالوں کے جواب مانگ لیے
اسلام آباد کے ججز کی جانب سے نذیر جواد ایڈووکیٹ نے پٹیشن دائر کی۔جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ کیا ٹریبونل کے پاس ازخود کارروائی کا اختیار ہے ؟ کیا ٹریبونل صدر پاکستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے سکتا ہے؟۔اسلام آباد کے 4 سیشن ججز،7 ایڈیشنل سیشن ججز اور 12 سول ججز نے ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کیا۔