پاکستانی معیشت کی بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی، چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستانی معیشت کی بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی، چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلا م آباد:پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت کی بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی، پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سر پلس میں گیا۔ امید ہے پاکستانی حکومت کی سربراہی میں پاکستان بہتری کی جانب جائےگا۔
اسلام آباد میں چینی جشن بہاراں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ کا کہنا تھا کہ تقریب سے پاکستان اور چینی رابطے مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ دنیا کو اس وقت مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ کراچی سےگوادر ایئرپورٹ پر پہلی پرواز کا جانا سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور احسن اقبال کو اس کام پر سراہتے ہیں۔ چین اور پاکستان مل کر مزید کام بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ چینی سفیر سے قبل وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال میں تیزی سے بہتری آرہی ہے، کمزوریاں دور کرنے کا یہی وقت ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے 2 بینکوں سے معاہدے پر تیار ہے، معاہدے کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض ملے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان کا دورہ کرےگا، فروری میں آئی ایم ایف وفد سے کلائمٹ فنڈنگ پر بات چیت کریں گے، پاکستان نے 6 سے 9 ماہ میں آئی ایم ایف سے کلائمٹ فنڈنگ کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی جی ڈی پی بہتر ہورہی ہے اور شرح سود میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بڑھتی ہوئی آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی ہے، پاکستان ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر بہت سے پروگرامز پر کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے فیز ون پر کام جاری ہے، پاکستان میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر ملک میں روزگار کی فراہمی کے لیے بہتر کردار ادا کررہا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے کہا تھا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان
پڑھیں:
ٹرمپ کی تقریر تعمیری ، پاکستانی بڑی امید یں لگالتے ہیں : خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کی تقریر تعمیری تھی۔ انہوں نے امن کیلئے جو باتیں کیں وہ قابل تعریف ہیں۔ پہلی بار ایک امریکی صدر نے کہا ہے کہ دنیا میں امن کے پیامبر بنیں گے۔ پاکستان میں امریکہ سے حکومت یا اپوزیشن بڑی امیدیں لگا لیتے ہیں۔ امریکہ نے اپنے مفادات دیکھنے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش سے تعلقات بحال ہوئے ہیں۔ صرف بھارت سے خراب تعلقات ہیں۔ پاکستان نے ایک متوازن خارجہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ پاکستان ہر صورتحال کو ہینڈل کر سکتا ہے۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے پہاڑ ہلنا شروع ہو جائیں گے۔ آرمی چیف کی بیرسٹر گوہر سے سکیورٹی پر بات ہوئی۔ جب سیاسی بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہیں بتایا گیا کہ آپ صرف سکیورٹی پر بات کریں۔ سیاسی امور پر سیاستدانوں سے بات کریں۔ میرے متعلق بات مشہور ہے کہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔ یہ غلط بات ہے۔ حکومت اپوزیشن تعلقات ٹھیک ہے خراب ہیں لیکن کائٹ فلائنگ نہیں ہونی چاہئے۔