شاہراہ دستور کیبنٹ بلاک چوک پر سرکاری ملازمین نے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا۔

ملازمین بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے کیبنٹ بلاک کے سامنے پہنچ گئی، پولیس نے ملازمین کی ریلی کو پالیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے سے روک دیا۔ پار لیمنٹ ہاؤس جانے والے راستے کو خاردار تاروں سے بند کردیا گیا۔

سرکاری ملازمین وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاج کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی نکالنا چاہتے تھے، احتجاج میں اساتذہ، وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، اداروں کے ملازمین شامل ہیں۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف آرگنائزر رحمان باجوہ نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے، صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن بمع مراعات کی جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پنشن اصلاحات واپس لی جائیں، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لئے جائیں، اسکولوں و اداروں کی بندش و نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کی جائیں۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، دورانِ ملازمت وفات پانے والوں کے بچوں کو بمطابق عدالتی فیصلہ ملازمت دی جائے، ظالمانہ پنشن اصلاحات کو فی الفور واپس لیا جائے۔

بعد ازاں چیف آرگنائزر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمان باجوہ نے احتجاج ختم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 10 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا ہو گا، 10 فروری کو ملک بھر سے سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کی کے سامنے

پڑھیں:

پی آئی اے سے 110 انجینئر ز اور ٹیکنیشنز کے ملازمت چھوڑ جانے کا انکشاف

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پی آئی اے کے 110 ائرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے ملازمت سے استعفا دے دیا، قومی ائرلائن میں انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق قومی ائرلائن کے 110 ائرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے ملازمت سے استعفے دینے کا انکشاف ہوا ہے، استعفے دینے والوں میں 45 انجینئر اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں، ان تمام ملازمین کا تعلق پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ سے ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے میں تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے اور دیگر ائرلائنز میں ملازمت کے بہتر مواقع ملنے کی وجہ سے سے ملازمین ادارے کو چھوڑ کر جارہے ہیں۔110 ملازمین کے استعفوں سے قومی ائرلائن میں ایرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی شدید قلت ہوگئی ہے اور طیاروں کی مینٹیننس اور مرمت کے کاموں پر پی آئی اے ائرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکشنینز پر کام کا دباؤ دگنا ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے فوری طور پر تنخواہوں میں اضافہ ناگزیر قرار دیا ہے۔ دریں اثنا پی آئی اے نے ائرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفوں کی تصدیق کردی ہے، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی یہ تعداد گزشتہ 2 سال کے دوران چھوڑ کرگئی ہے جس کی وجہ بیرون ملک ہوابازی کی صنعت میں تجربہ کار افراد کی مانگ میں ہونے والا اضافہ ہے۔ ترجمان کے مطابق مہنگائی کی مناسبت سے گزشتہ کئی سال سے تنخواہ میں اضافہ نہ ہونے کا انتظامیہ کو ادراک ہے اور تنخواہوں میں اضافے کے لیے انتظامیہ حکومت اور بورڈ سے منظوری کے لیے کوشاں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیبنٹ بلاک چوک پر سرکاری ملازمین کا دھرنا، پولیس نے مظاہرین کو پارلیمنٹ جانے سے روک دیا
  • متحدہ عرب امارات کے سرکاری، مالیاتی وتعلیمی اداروں پریومیہ 2 لاکھ سائبرحملے
  • ٹنڈو آدم: ارساقانون میں ترمیم کے خلاف احتجاج
  • زمین پر قبضے اور فصل مسمار کیے جانے کیخلاف احتجاج
  • خیبرپختونخوا:صوبائی حکومت نے نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو ہٹانے کیلئے قانون تیار کرلیا
  • پاکستان کے سرکاری اداروں کی پائیدار کارکردگی کے لیے فوری اصلاحات، اسٹریٹجک قیادت اور نجکاری کی ضرورت ہے.ویلتھ پاک
  • ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے ہی احتجاج شروع، مظاہرین کیا چاہتے ہیں؟
  • پی آئی اے سے 110 انجینئر ز اور ٹیکنیشنز کے ملازمت چھوڑ جانے کا انکشاف
  • حیسکو ملازمین کی برطرفی پر احتجاجی مظاہرہ