غیر قانونی ایکسچینج نیٹ ورک بے نقاب؛ کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی:
ایف آئی اے نے غیر قانونی ایکسچینج نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کرلی۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے جیولری کاروبار کی آڑ میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث منظم گینگ کو بے نقاب کردیا اور کھارادر گولڈ مارکیٹ میں واقع دکان پر چھاپا مار کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزم کی شناخت بلال احمد کے نام سے ہوئی، جس سے 13000 امریکی ڈالر، 7000 یو اے ای درہم، 6000 سعودی ریال برآمد ہوئے۔ علاوہ ازیں ملزم سے 1000 کینڈین ڈالر، ایک کروڑ 2 لاکھ روپے بھی برآمد کرلیے گئے۔
ملزم سے موبائل فون اور دیگر غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد کرلیا گیا۔
خفیہ اطلاع پر چھاپا مار کارروائی ڈائریکٹر کراچی زون کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔ اس دوران ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہیں کر سکا۔
حکام نے ملزم بلال احمد کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مولانا حامد اور بنوں کینٹ حملوں کا ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب، متعدد افراد گرفتار کر لیے گئے
دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ پر حملہ آور کون تھے؟ خیبرپختونخوا پولیس کا دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگانے کا دعویٰ.
خیبرپختونخوا پولیس کے سربراہ آئی جی ذوالفقار حمید نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اور بنوں کینٹ پر حملہ آور ہونے والے دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملہ، ان دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ فروری میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہوئے خود کش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید ہو گئے تھے۔ جب کہ گزشتہ برس مارچ میں بنوں کینٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کے بروقت جواب کے نتیجے 16 خوارج مارے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں