ٹرمپ کا 500 ارب ڈالر کے اسٹار گیٹ اے آئی پروجیکٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 500 ارب ڈالر کے اسٹار گیٹ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پروجیکٹ کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اے آئی انفرااسٹرکچر میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اوپن اے آئی، سافٹ بینک اور اوریکل اے آئی میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی، اس سے ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹار گیٹ فوری طور پر اے آئی انفرااسٹرکچر کی تعمیر شروع کرے گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایلون مسک کے ٹک ٹاک خریدنے کے لیے میں تیار ہوں، ٹک ٹاک کے مالکان سے میری ملاقات ہوئی ۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں سوچ رہا ہوں کسی سے کہہ دوں کہ ٹک ٹاک خریدے اور نصف امریکا کو دے دے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر کو یوکرین کے مسئلے پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، صدر پیوٹن مذاکرات کی میز پر نہیں آئے تو ممکن ہے روس پر پابندیاں عائد کروں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین کو یوکرین پر زیادہ اخراجات کرنے چاہئیں، ہم یوکرین کو اسلحہ بھیجنے کے مسئلے کو دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چینی صدر سے کہا ہے یوکرین کا مسئلہ حل کرنے میں مدد کریں، چین پر یکم فروری کو 10 فیصد ٹیرف سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ ارب ڈالر اے آئی
پڑھیں:
اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبا کی نگرانی سے انکار، ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.3 ارب ڈالر کی امداد بند
واشنگٹن: امریکا کی معروف اور بااثر ہارورڈ یونیورسٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے متنازع مطالبات ماننے سے انکار کر دیا، جس کے بعد وفاقی حکومت نے یونیورسٹی کی 2.3 ارب ڈالر کی امداد منجمد کر دی ہے۔
امریکی محکمہ تعلیم کے مطابق، ہارورڈ کی 2.2 ارب ڈالر کی گرانٹس اور 60 ملین ڈالر کے معاہدے روک دیے گئے ہیں۔ اس اقدام سے ملک کی سب سے امیر یونیورسٹی اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا ہے۔
جمعے کے روز ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی کو ایک خط بھیجا جس میں کہا گیا کہ وہ طلبہ اور اساتذہ کے اختیارات محدود کرے، بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیاں رپورٹ کرے اور ہر شعبے پر نگرانی کے لیے بیرونی ادارہ مقرر کرے۔
تاہم ہارورڈ یونیورسٹی نے ان مطالبات کو غیر آئینی اور قانونی اختیارات سے تجاوز قرار دیا۔
ہارورڈ کے قائم مقام صدر ایلن گاربر نے کہا: “کسی حکومت کو یہ اختیار نہیں کہ وہ نجی ادارے کو بتائے کہ وہ کیا پڑھائے، کن موضوعات پر تحقیق کرے یا کس کو داخلہ دے۔”
یاد رہے کہ مارچ میں ٹرمپ انتظامیہ نے یہود مخالف رویے روکنے میں ناکامی پر ہارورڈ کی 8.7 ارب ڈالر کی ممکنہ گرانٹس کا بھی جائزہ لینے کا اعلان کیا تھا۔