UrduPoint:
2025-04-14@03:07:34 GMT

بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کا عزم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جنوری 2025ء) ڈھاکہ کی عبوری حکومت نے منگل کے روز کہا کہ وہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی اور ضرورت پڑنے پر بین الاقوامی مداخلت کی بھی کوشش کی جائے گی۔

بنگلہ دیش کے معروف میڈیا ادارے ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق عبوری حکومت میں قانونی معاملات کے مشیر آصف نظرول نے ڈھاکہ میں سکریٹریٹ کے اندر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ اگر نئی دہلی حسینہ کو واپس کرنے سے انکار کرتا ہے، تو یہ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔

جلاوطن شیخ حسینہ کے دوسری مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری

77 سالہ شیخ حسینہ گزشتہ سال پانچ اگست سے بھارت میں مقیم ہیں، جب وہ طالب علموں کی زیر قیادت ایک زبردست احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو کر نئی دہلی پہنچی تھیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں سینکڑوں مظاہرین ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

بنگلہ دیشی جوہری پاور پلانٹ: شیخ حسینہ خاندان کا کرپشن سے انکار

انہیں واقعات کے حوالے سے بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹرائیبونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ اور ان کی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے کئی سابق وزراء، مشیروں اور فوجی اور سول حکام کے خلاف "انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی" کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

بنگلہ دیش: بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ

حوالگی کے تعلق سے ڈھاکہ نے کیا کہا؟

چند ماہ قبل ہی ڈھاکہ نے نئی دہلی کو ایک سفارتی نوٹ بھیجا تھا، جس میں حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت نے اس کی تصدیق بھی کی تھی، تاہم اس نے اس پر کوئی مزید تبصرہ نہیں کیا۔

آصف نظرول نے کہا کہ "ہم نے حوالگی کے لیے ایک خط لکھا ہے۔

اگر بھارت شیخ حسینہ کو ڈھاکہ کے حوالے نہیں کرتا ہے، تو یہ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہو گی۔"

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں حوالے نہیں کیا گیا، تو وزارت خارجہ اس معاملے کو عالمی برادری سے مل کر حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ مشیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خارجہ بھی اپنی سطح پر کوششیں کر رہی ہے اور ریڈ الرٹ پہلے ہی جاری کر دیا گیا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے پرعزم

انہوں نے کہا، "ہم اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت شیخ حسینہ کو واپس لانے کی تمام کوششیں جاری رکھے گی۔ اگر ضرورت پڑی تو بین الاقوامی تعاون حاصل کیا جائے گا۔"

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی دفعات کے تحت یہ بھی درج ہے کہ اگر جرم "سیاسی کردار" میں سے ایک ہے تو حوالگی سے انکار بھی کیا جا سکتا ہے۔

بنگلہ دیش کے ساتھ کشیدگی: بھارتی خارجہ سیکرٹری ڈھاکہ جائیں گے

حسینہ کے ویزے میں توسیع

بنگلہ دیش کی جانب سے حوالگی کے مطالبے کے درمیان ہی بھارت نے شیخ حسینہ کے ویزا میں توسیع کر دی ہے، تاہم نئی دہلی نے ابھی تک حسینہ کو سیاسی پناہ دیے جانے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

بھارت نے جنوری کے دوسرے ہفتے میں شیخ حسینہ کے ویزے میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ نئی دہلی میں "ان کے قیام کو آسان بنایا جا سکے۔

" حیرت کی بات یہ ہے کہ ڈھاکہ کی عبوری انتظامیہ نے شیخ حسینہ کے پاسپورٹ کی منسوخ کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم نئی دہلی نے اس کے باوجود ان کے ویزے میں توسیع کی ہے۔

شیخ حسینہ فی الوقت دہلی کے ایک محفوظ سرکاری مکان میں سخت سکیورٹی میں رہ رہی ہیں۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتی کشیدگی

شیخ حسینہ کی معزولی اور محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات بھی کشیدہ ہیں۔

بھارت اس ملک میں اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں، شیخ حسینہ نے یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت پر "نسل کشی" کا ارتکاب کرنے اور اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں کے تحفظ میں ناکام ہونے کا الزام بھی لگایا ہے۔

ڈھاکہ نئی دہلی کے ان تمام الزامات کو یہ کہہ کر مسترد کرتا رہا ہے کہ اس حوالے سے مبالغہ آرائی سے کام لیا جا رہا ہے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور بنگلہ دیش بنگلہ دیش کے شیخ حسینہ کو شیخ حسینہ کے عبوری حکومت کے درمیان میں توسیع حسینہ کی نئی دہلی کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ڈھاکا یونیورسٹی میں شیخ حسینہ واجد سے ملتا جلتا ’فاشزم کا مجسمہ‘ نذر آتش

ڈھاکا یونیورسٹی میں مقامی سالِ نو کے لیے تیار کیے گئے ایک مجسمے کو نامعلوم افراد ے جلا کر راکھ کر دیا۔

’فاشزم کا مجسمہ‘ نامی اس فن پارے کو نامعلوم افراد نے فائن آرٹس انسٹی ٹیوٹ میں آگ لگا دی جس کے بعد یہ تباہ ہوگیا۔

یہ 20 فٹ اونچا مجسمہ بامبو اور گان سے بنایا گیا تھا جو فاشزم، جبر اور مطلق العنانیت کی عکاسی کرتا تھا، اس کے بارے میں شروع سے ہی خیال کیا گیا کہ یہ معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے نمونے کے طور پر بنایا گیا ہے۔

عبوری حکومت کے ثقافتی مشیر مصطفیٰ سرور فاروقی نے اس آتشزدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے شیخ حسینہ کی عوامی لیگ کے اتحادی ہیں جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے شیخ حسینہ واجد سمیت 10 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

فاروقی نے کہا، ’حسینہ کے ساتھیوں نے رات کو چارکولا میں فاشزم کے چہرے کو آگ لگا دی۔ چاہے وہ سوفٹ عوامی لیگ کے لوگ ہوں یا عوامی بی ٹیم، ذمہ داران کو قانون کے دائرے میں لایا جانا چاہیے۔‘

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس مجسمہ کا جلانا منظمین کے عزم کو صرف مزید طاقت بخش دیا ہے، مجسمہ محض ایک علامتی احتجاج تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ عوامی اتحاد اور سال نو کے جشن کو متاثر کرنے کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے، حسینہ کے اتحادی نہیں چاہتے کہ بنگلہ دیش کے لوگ جشن میں متحد ہوں لیکن اب ہم مزید پرعزم ہیں اور مزید بڑی تعداد میں شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: شیخ حسینہ کے خلاف مہم کی قیادت کرنے والا طالب علم رہنما ناہید اسلام کون ہے؟

مشیر نے اس واقعے کو جولائی میں ہونے والی طلبہ تحریک سے بھی جوڑا اور کہا کہ یہ تحریک تخلیقی مزاحمت کی شکلوں کے لیے جانی جاتی ہے جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔

ڈھاکا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ابھی تک اس واقعے کے بارے میں تفصیلی معلومات جاری نہیں کی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈھاکا یونیورسٹی شیخ حسینہ واجد فاشزم

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ واجد کا اسرائیل سے جڑا فیصلہ ختم کردیا
  • ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کے لواحقین کا میتیں جلد پاکستان لانے کی اپیل
  • گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپا کر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم پکڑا گیا
  • چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
  • دہلی میں قدرت کا قہر: زلزلے سے بھی خطرناک ریت کے طوفان نے تباہی مچا دی
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں شیخ حسینہ واجد سے ملتا جلتا ’فاشزم کا مجسمہ‘ نذر آتش
  • ڈھاکہ میں اہل غزہ سے اظہاریکجہتی کے لیے ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت
  •  حضرت امیر خسروؒ کے عرس میں شرکت کیلئے 188 زائرین کی آج دہلی روانگی 
  • بھارت میں مسلم ورثہ نشانے پر، تاریخی مساجد اور مزاروں کو مٹانے کی مہم جاری
  • تہور رانا کی بھارت حوالگی، پاکستان کیلئے نیا چیلنج؟