Jasarat News:
2025-04-16@22:51:46 GMT

ہم چاہتے ہیں قابل ترین لوگ ہی امریکا آئیں: ڈونلڈ ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ہم چاہتے ہیں قابل ترین لوگ ہی امریکا آئیں: ڈونلڈ ٹرمپ

دنیا بھر میں لاکھوں، بلکہ کروڑوں افراد دن رات یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کس طرح امریکا پہنچیں اور انتہائی ترقی یافتہ معاشرے میں زندگی بسر کریں۔ یہ لوگ اپنے اپنے ملکوں کے مجموعی ماحول سے بیزار ہیں اور بعض تو اپنے ماحول سے شدید نفرت بھی کرتے ہیں۔ یہ لوگ چونکہ دن رات امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا سپنا اپنی پلکوں پر سنجوئے رہتے ہیں اِس لیے اپنے اپنے ملک میں خاطر خواہ حد تک محنت بھی نہیں کرتے اور یوں اِن کی زندگی میں بہت کچھ ادھورا رہ جاتا ہے۔

دنیا بھر سے انتہائی باصلاحیت افراد بہتر مستقبل کے لیے امریکا اور یورپ کا رخ کرتے ہیں۔ جاپان، آسٹریلیا اور کینیڈا وغیرہ کا رخ کرنے والے بھی بہت ہیں مگر اُن کی مجموعی تعداد اُن سے بہت کم ہے جو امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا خواب دیکھتے رہتے ہیں۔

امریکا کو کس کی ضرورت ہے؟ ایک امریکا ہی کیا موقوف ہے، دیگر ترقی یافتہ ممالک بھی دنیا کے انتہائی باصلاحیت نوجوانوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ امریکا، یورپ، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا، جنوبی کوریا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک پس ماندہ دنیا کے انتہائی باصلاحیت اور کام کرنے کی لگن سے متصف نوجوانوں کا خیر مقدم کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ دو دن قبل امریکی صدر کے منصب پر دوبارہ فائر ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہی کہہ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو اب بھی باصلاحیت اور مہارت کے حامل نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ امریکا دنیا بھرکے قابل ترین نوجوانوں کو امریکا میں سکونت اختیار کرنے اور کام کرنے کے لیے H-1B ویزا جاری کرتا ہے۔ اس خصوصی ویزا کے حوالے سے جاری بحث کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی سرکاری پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر دنیا بھر کے قابل ترین نوجوان امریکا آنا چاہتے ہیں تو ہم اُن کا خیر مقدم کرنے کو تیار ہیں۔ امریکا کو ترقی اور خوش حالی کا گراف مزید بلند کرنے کے لیے قابل ترین لوگوں کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر کی پریس کانفرنس میں، جو وائٹ ہاؤس میں ہوئی، اوریکل کے سی ٹی او لیری ایلیسن، سوفٹ بینک کے سی ای او ماسایوشی سون اور اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین بھی موجود تھے۔

صدر ٹرمپ کے بیشتر ساتھیوں اور حامیوں نے ایچ ون بی ویزا کے اجرا کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں امریکا کو دنیا بھر سے قابل ترین افرادی قوت ملتی رہے گی اور ملک مزید ترقی کرے گا۔ چند ساتھیوں کا کہنا ہے کہ ایچ ون بی ویزا کے اجرا سے بہت سے امریکیوں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایچ ون بی ویزا کے ذریعے میں خود بھی افرادی قوت حاصل کرتا رہا ہوں۔ اس ویزا کے ذریعے ہمیں دنیا بھر سے قابل ترین لوگ ملتے ہیں۔ اگر اس ویزا کے ذریعے ہمیں ویٹرز ملیں تو وہ بھی اعلیٰ ترین ویٹرز ہوتے ہیں۔ امریکا کو قابل، مستعد اور مہذب افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد امریکا آنے کا سپنا دیکھتے رہتے ہیں مگر ہمیں صرف اُن کی ضرورت ہے جن میں کچھ ہو۔ غیر ہنر مند اور ناخواندہ افراد کے امریکا آنے سے ہمیں کچھ فائدہ نہیں پہنچے گا۔ غیر قانونی تارکینِ وطن میں ایسے لوگوں کی واضح اکثریت ہوتی ہے جو پڑھے لکھے بھی نہیں ہوتے اور ہنر مند بھی نہیں ہوتے۔ ایسے لوگ امریکی معاشرے کے لیے بوجھ ثابت ہوتے ہیں۔ ایچ ون بی ویزا پروگرام کے تحت امریکا دنیا بھر سے قابل ترین لوگوں کو منتخب کرنے اپنے ہاں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایچ ون بی ویزا قابل ترین لوگ کی ضرورت ہے دنیا بھر سے امریکا کو رہتے ہیں ویزا کے کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبات نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کےلئے سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لئے تقریباً سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی ۔ ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نےامریکی صدر کی انتظامیہ کی طرف سے کیمپس کے اندر کئی طرح کی سرگرمیوں کو روکنے کے متعدد مطالبات مسترد کر دیے تھے اور کہا تھا کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہو گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ چونکہ ہارورڈ یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں متعدد سرگرمیوں کو روکنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، اس لیے یونیورسٹی کو دی جانے والی تقریبا سوا دو بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد اور 60 ملین ڈالر کے دیگر معاہدوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ یونیورسٹی اپنی آزادی سے دستبردار نہیں ہو گی اور نہ ہی اپنے آئینی حقوق کو ترک کرے گی ۔

ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ حکومت کو یہ حکم دینے کا کوئی حق نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھا سکتی ہیں، کس کو داخلہ دے سکتی ہیں اور کسے نہیں، کسے ملازمت دے سکتی ہیں اور مطالعے اور تحقیق کے کون سے شعبوں میں وہ پیش رفت کر سکتی ہیں۔یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے مطالبات کی تازہ ترین اور توسیع شدہ ایک اور فہرست بھیجی تھی جس میں تنبیہ کے ساتھ یہ کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی کو حکومت کے ساتھ اپنے مالی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے ان مطالبات کو ماننا ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے کہ ہم اس کے مجوزہ مطالبات کو قبول نہیں کریں گے۔ ہارورڈ امریکا کی پہلی بڑی یونیورسٹی ہے جس نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے دباؤ کو مسترد کیا ہے۔ صدر ٹرمپ امریکا کی معروف یونیورسٹیوں پر یہودی طلبا کے تحفظ میں ناکامی الزام لگاتے رہے ہیں کیونکہ غزہ کی جنگ اور اسرائیل کے لئے امریکی حمایت کے خلاف امریکا بھر کے بہت سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔\932

متعلقہ مضامین

  • امریکا کس بلندی پر تھا اور ٹرمپ نے کس پستی میں جا گرایا ہے، جوبائیڈن
  • ٹرمپ نے ملک میں مہنگائی میں کمی آنے کا دعوی کر دیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں مہنگائی کم کرنےکادعویٰ
  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبات نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کےلئے سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی
  • ایران کو جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے.ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
  • امریکا کا عربی چینل الحرہ بند، ٹرمپ انتظامیہ نے فنڈنگ روک دی
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ
  • ایران سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ