امریکی ریاست پینسیلوینیا میں ایک لڑکی نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے ایک اجنبی اور بے قصور شخص کو محض اس لیے ریپ کا الزام لگا کر جیل پہنچا دیا کیوں کہ وہ اسے ’کراہت آمیز‘ لگا تھا۔

20 سالہ انجیلا اوروموا نے الزام عائد کیا تھا کہ اسے ایک سپر مارکیٹ کے باہر ڈینیئل پرسن نامی شخص نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم یہ الزام جھوٹا ثابت ہونے پر اب خود لڑکی کو17 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک اور فتح، جھوٹا الزام عائد کرنیوالے چینل پر 15 ملین ڈالر ہرجانہ

اس الزام کے بعد مقامی پولیس نے ڈینیئل پِرسن کو گرفتار کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ تاہم مبینہ وقوعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور الزام لگانے والی لڑکی کا فون ڈیٹا جانچنے کے بعد پولیس کو لڑکی کے دیے گئے بیان اور دستیاب شواہد میں متعدد تضادات نظر آئے۔

بعدازاں، پولیس کی پوچھ گچھ پر لڑکی نے اعتراف کیا کہ اس نے مذکورہ شخص کو ایک ہی بار مارکیٹ کے قریب دیکھا تھا اور اس پر جھوٹے الزامات لگائے۔ ان الزامات کی وجہ اس نے یہ بتائی کہ اس شخص کو دیکھ کر اسے جھرجھری آئی اور وہ انہیں کراہت آمیز لگا۔

اس اعتراف پر پولیس نے لڑکی کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا اور عدالت نے لڑکی کو 17 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ بے قصور شخص کو 31 دن جیل میں گزارنے کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا پینسیلوینیا جنسی زیادتی جھوٹا الزم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا جنسی زیادتی شخص کو

پڑھیں:

مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی

پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں مبینہ طور پر ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے  خودکشی کر لی۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس نے بتایا کہ 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر زیادتی اور حاملہ ہونے پر خودکشی کی۔

12اپریل کو درج کرائی جانے والی ایف آئی آر کے مطابق لڑکی نے اپنے والد اور بڑی بہن کو بتایا تھا کہ اس کے ماموں اور کزن نے 2 ماہ قبل اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی  جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی۔

متاثرہ لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں بتایا کہ لڑکی کی لاش شام 4 بجے کے قریب ملی۔

شکایت کنندہ نے پولیس کو بیٹی کی خودکشی کی وجہ حمل کو قرار دیا اور حکام سے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی۔

پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ نے بتایا کہ پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رضوان احمد خان نے کہا کہ نوجوان لڑکی کی موت کے مبینہ ذمہ دار مجرموں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • پرانا گولیمار یونائیڈ کالونی میں 13 سالہ لڑکی نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی
  • مظفرگڑھ میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ خودکشی کرلی
  • کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
  • مظفر گڑھ، ماموں اور کزن کی جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی
  • مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی سہولت کاری پر کچے کے تھانوں کے ایس ایچ اوز برطرف
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • بھارت میں جنسی درندے آزاد، 19 سالہ لڑکی سے 6 دن تک 23 افراد کی اجتماعی زیادتی
  • گوجرانوالہ: بیوی سے جبری غیر فطری اختلاط پر شوہر کو 10 سال قید بامشقت کی سزا
  • برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار