جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید 9 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں جب کہ تازہ ترین حملے میں مزید 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے مغربی کنارے کے شہر جنین پر حملہ کیا جس میں کم از کم 9 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حملے کو بڑا اور اہم فوجی آپریشن قرار دیا۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل اعلان کیا کہ وہ فلسطینی دیہاتوں پر حملہ کرنے والے قوم پرست اسرائیلی آباد کاروں پر سے پابندیاں ہٹا رہے ہیں جب کہ نیتن یاہو نے حملے کو جنگجوؤں کے خلف نئی کارروائی قرار دیا۔
فلسطینی ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں کم از کم 9 فلسطینی شہید اور 35 زخمی ہوئے۔
ایک ہفتہ قبل جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 3 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم ایرانی گٹھ جوڑ کے خلاف منظم طریقے سے اور مضبوطی سے کارروائیاں کر رہے ہیں، وہ گٹھ جوڑ چاہے غزہ، لبنان، شام اوریجن ہو یا یہودیہ اور سامریہ میں ہو، یہودیہ اور سامریہ کی اصطلاحات ہیں اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر 3 گھنٹے تاخیر سے عملدرآمد شروع ، اسرائیل آخری لمحے تک باز نہ آیا
غزہ : غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر 3 گھنٹے تاخیر سے عملدرآمد شروع ہوگیا، فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی سڑکوں پر گشت کیا جہاں شہریوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے 3 خواتین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کردیئے جنہیں آج کسی وقت رہا کیا جائے گا۔
عالمی رساں ادارے کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے پر آج سے عمل درآمد ہونا تھا تاہم اسرائیل آخری لمحے تک جارحیت سے باز نہ آیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے آج رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری نہ کرنے کا بہانہ تراشتے ہوئے حملے جاری رکھے۔
تازہ ترین پیشرفت میں حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کردیے جنہیں آج کسی بھی وقت ریڈ کراس کے ذریعے رہا کردیا جائے گا۔
اسرائیلی حکومت نے بھی تصدیق کی ہے انہیں حماس کی جانب سے 3 یرغمالیوں کے نام موصول ہوگئے جنہیں رہا کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فہرست ملنے کے بعد غزہ جنگ بندی پر اب باضابطہ عمل درآمد شروع ہوگیا۔
حماس کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں 24 سالہ رومی گونن کا نام بھی شامل ہے۔ انھیں 7 اکتوبر 2023 کو نووا فیسٹیول سے یرغمال بنایا گیا تھا۔
رومی گونن کے علاوہ دیگر 2 خواتین ایملی ڈاماری اور ڈورون اسٹین بریچر کو بھی آج رہا کر دیا جائے گا۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ اصل میں آج صبح 8:30 بجے شروع ہونا تھا لیکن حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی فہرست دیر سے جاری کرنے پر تاخیر ہوئی۔