ماری منرلز کا سینڈک میں مائننگ کا اہم معاہدہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی:
ماری منرلز پرائیوٹ لمیٹڈ کا سینڈک میں مائننگ کا اہم معاہدہ طے پا گیا۔
ماری انرجیز نے معاہدے کی تفصیلات پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کردیں۔
اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے خط کے مطابق ماری انرجیز کی ذیلی کمپنی ماری منرلز پرائیوٹ لمیٹڈ نے کوہ سلطان مائننگ کمپنی سے معاہدہ کرلیا ہے۔
خط میں بتایہا گیا کہ ماری منرلز پرائیوٹ لمیٹڈ نے معاہدے کے ذریعے 5 فیصد شراکت داری حاصل کرلی ہے، کوہ سلطان مائننگ کمپنی بلوچستان میں چاغی پر سینڈک مائننگ پراجیکٹ کا انتظام سنبھالتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایک اور آئی پی پی سے معاہدہ ختم ،بجلی کی خرو فروخت کا نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک اور آئی پی پی سے معاہدہ ختم ہوگیا جبکہ بجلی کی خرید و فروخت کا نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت اور انڈیپنڈنٹ پاور کمپنیوں کی جانب سے تصفیوں کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، حکومت کے ساتھ ایک اور آئی پی پی نے سیٹلمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاور معاہدہ ختم کردیا۔ رپورٹ کے مطابق میسرز روش پاکستان پاور لمیٹڈ نے حکومت سے پاور پرچیز معاہدہ ختم کرنے کی اطلاع سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔پی ایس ایکس کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میسرز روش پاکستان پاور کمپنی، آلٹرن انرجی لمیٹڈ کے ماتحت کام کرتی ہے‘ حکومت اور صدر پاکستان کی فراہم کردہ گارنٹی پر کمپنی نے معاہدہ ختم کیا ہے‘ حکومت کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سے تمام واجبات کمپنی نے وصول کرلیے ہیں، پاور کمپلیکس کو حکومت کے زیر انتظام نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ(این پی پی ایم سی ایل) کے حوالے کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیںوفاقی حکومت نے بجلی کی نئی مارکیٹ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بجلی کی خرید و فروخت کا نظام شروع کیا جائے گا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ حکومت بجلی کی مارکیٹ متعارف کروائے گی، اس نظام کے تحت بجلی کی خرید و فروخت کا نظام شروع کیا جائے گا، اس نظام کا اطلاق رواں سال شروع کیا جائے گا۔سیکرٹری پاور نے کہا کہ اس وقت سارے الیکٹرون سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) خریدتا ہے جس کو پھر ڈسکوز کو فروخت کیا جاتا ہے، اس طریقہ کار سے مسائل جنم لیتے ہیں، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور سی پی پی اے کو ملا کر انڈیپنڈیٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ اوپریٹر (آئی ایس ایم او) کا ادارہ قائم کیا جائے گا، آئی ایس ایم او کا ادارہ ایک ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گا۔سیکرٹری پاور نے کہا کہ یہ تمام پاور سیکٹر میں اصلاحات کی جا رہی ہیں جن پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، حکومت جنکوز اور ڈسکوز کی نجکاری کرے گی، این ٹی ڈی سی کو 3 کمپنیوں میں تقسیم کیا جائے گا، این ٹی ڈی سی کی ایک ذیلی کمپنی انرجی انفرااسٹرکچر کو دیکھے گی۔سیکرٹری پاور نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ این ٹی ڈی سی کی اصلاحات کے لیے بورڈ کو مارچ تک کی ڈیڈ لائن ملی ہوئی ہے، مارچ تک این ٹی ڈی سی بورڈ اپنی سفارشات دے گا۔