ترکیہ کے شہر بولو میں واقع ایک معروف اسکی ریزارٹ ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی سے 76 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ بولو کے 12 منزلہ کرٹال ہوٹل میں پیش آیا جہاں چھٹیاں منانے کے لیے آئے ہوئے 200 سے زائد لوگ ٹھہرے تھے۔

ترک حکام کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 2 افراد آگ سے بچنے کے لیے کھڑکیوں سے کودتے ہوئے جاں بحق ہوگئے جبکہ آتشزدگی کو ختم کرنے میں فائر فائٹرز کو 12 گھنٹے لگے۔

یہ بھی پڑھیے:ترکیہ: استنبول کے نائٹ کلب میں آگ بھڑک اٹھی، 27 افراد ہلاک

واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کی وجہ کا تعین اب تک نہیں ہوسکا ہے تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ آگ پہلے ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں لگی جہاں سے پھیل کر، اس نے  پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

اس واقعے کے  بعد ہوٹل کے مالک سمیت 9 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جن سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ کا شمالی علاقہ بولو اپنے سیاحتی مقامات کی وجہ سے مشہور ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگ اسکیئنگ اور سنو بورڈنگ جیسے سرمائی کھیل کھیلنے کے لیے آتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

BOLU Fire HOTEL Turkey آتشزدگی اسکی ریزارٹ ترکیہ ہوٹل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آتشزدگی اسکی ریزارٹ ترکیہ ہوٹل کے لیے

پڑھیں:

ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل

 ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کرتے ہوئے ان کی میتیں جلد وطن واپس لانے کوششیں تیز کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں دہشت گردی کے واقعے میں قتل کیے جانے والے 8 پاکستانی شہریوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کر دی گئی ہے، 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان کے گاؤں بیز آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 8 پاکستانی جاں بحق ہوئے جن کا تعلق بہاولپور سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ قتل کیے جانے والے افراد میں سے 6 افراد خانقاہ شریف کے رہائشی تھے، جن میں دلشاد، دانش، جعفر، ناصر، نعیم اور عامر شامل ہیں، دلشاد، ان کا بیٹا دانش اور بھتیجا جعفر ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے، دیگر دو مقتولین محد جمشید اور محمد خالد کا تعلق تحصیل احمد پور شرقیہ سے ہے، لواحقین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میتیں جلد از جلد وطن واپس لائی جائیں تاکہ ان کی تدفین کی جا سکے۔ اس حوالے سے تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ہم اس واقعے کے بعد سے ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں جس کے نتیجے میں ایران نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، مقتولین کی میتیں جلد پاکستان منتقل کی جائیں گی، ہم متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی طلب کی گئی، پاکستان کی قیادت اور عوام واقعے پر دکھ اورغم میں مبتلا ہیں اور وزیراعظم نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم کی ہدایت پر تہران میں سفارتخانہ ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور زاہدان میں قونصل خانہ بھی تحقیقات کیلئے ایرانی حکام سے رابطے میں ہے، پاکستان ایران میں شہریوں کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، تحقیقات اور لاشوں کی واپسی میں ایران کے مکمل تعاون کی امید کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، برف کے کارخانے کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق
  • نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 51 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں
  • افغانستان کے شہر مزار شریف میں مسجد کے باہر دھماکہ، ایک جاں بحق، تین زخمی
  • ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل
  • روس کا یوکرینی شہرسومی پرمیزائل حملہ، 34 افراد ہلاک
  • روس کا یوکرینی شہر سومی پر میزائل حملہ، 34 افراد ہلاک
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا قتل، دفترخارجہ کا ردعمل بھی آگیا
  • روس کے یوکرین میں بیلسٹک میزائلوں سے حملے، 32 افراد ہلاک
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے