انسانی سمگلنگ کی روک تھام ، 20سال بعد ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر سے ایڈوائزی جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جنوری 2025)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے انسانی اسمگلنگ روکنے کیلئے 20 سال بعداپنے ہیڈکوارٹرز سے ایڈوائزری جاری کر دی ،ایف آئی اے نے ایئرپورٹس پر 9 شہروں سے آنے والے مسافروں کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے ،جن 9 شہروں کی نگرانی کی جائے گی، ان میں منڈی بہا الدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد، شیخوپورہ اور بھمبر شامل ہیں جبکہ پہلی بار سفر کرنے والے 15 سے 40 سال کے مسافروں کی نگرانی کی جائے۔
ایف آئی اے کی ایڈوائزری کے تحت پاکستان اور آزاد کشمیر کے 9 شہروں اور 2 غیر ملکی ایئر لائنز کے مسافروں کی کڑی نگرانی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر میں 2 غیرملکی نجی ایئرلائنز کے نوجوان مسافروں کی سخت چیکنگ، 16 ممالک کا سفر کرنے والے مسافروں کی پروفائلنگ کا بہتر نظام بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔(جاری ہے)
لیبیا، ایران، موریطانیہ، عراق، ترکیہ، قطر، کویت اورکرغزستان،سعودی عرب ،مصر جانے والے مسافروں کی پروفائلنگ کرنے کا حکم بھی سامنے آیا ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے 9 اضلاع سے تعلق رکھنے والے مسافروں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی گئی ہے۔ منڈی بہاﺅ الدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، بھمبر، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد اور شیخوپورہ شامل ہیں۔جاری کردہ سرکلر میں یہ ہدایات بھی دی گئیں ہیں کہ ان مسافروں کے سفری مقصد اور مالی انتظامات کا پتہ لگانے کیلئے مشکوک مسافروں کے سخت انٹرویوز کا حکم دیا گیا ہے۔ امیگریشن افسران کیسز کا تفصیلی ریکارڈ رکھیں، مشکوک معاملے کی فوری اطلاع دیں۔ایڈوائزی کے مطابق مسافروں کی تمام دستاویزات بشمول واپسی کے ٹکٹ، ہوٹل بکنگ کی اچھی طرح جانچ کی جائے، وزٹ یا سیاحتی ویزوں پر جانے والوں کی توجہ کے ساتھ تمام دستاویزات چیک کی جائیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔میڈرڈ کشتی حادثے میں جاں بحق ہونیوالے 7 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی تھی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے گروپ واکنگ بارڈرز نے بتایاتھا کہ یہ کشتی مغربی افریقا سے اسپین کیلئے روانہ ہوئی تھی۔2 جنوری کو موریطانہ سے روانہ ہونے والی اس کشتی میں 86 افراد سوار تھے جن میں سے 66 پاکستانی تھے۔ صرف 36 تارکین وطن کو بچایا جا سکاتھا۔کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاو¿الدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔بعدازاںحکومت نے مراکش کشتی حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرانےکا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے کمیٹی بھی بنائی تھی۔ کشتی حادثے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی حکومتی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی مراکش اور موریطانیہ کے درمیان تارکین وطن کی کشتیوں کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا پتا لگائے گی۔ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ بنایا گیاتھا۔ جبکہ ایف آئی اے پنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نارتھ،منیر مسعود مارتھ بھی ٹیم میں شامل ہوں گے۔اس کے علاوہ دفتر خارجہ اور آئی بی کا ایک ایک افسر بھی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مراکش جائے گا۔تارکین وطن کی کشتیوں کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا پتہ لگائے گی۔حکومتی تحقیقاتی ٹیم کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کرے گی۔ پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی بھی تحقیقات کرے گی۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے والے مسافروں کی تارکین وطن کشتی حادثے ایف آئی اے نگرانی کی
پڑھیں:
پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی
کراچی میں 2020 کے پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ممتاز بینکار ظفر مسعود نے کتاب "سیٹ ون سی" تحریر کردی، جس میں انہوں نے کراچی میں فضائی حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانے کے بعد کے تجربات بیان کیے ہیں۔
ممتاز بینکار ظفر مسعود کی کتاب "سیٹ ون سی" کی کراچی میں تقریب رونمائی ہوئی، ظفر مسعود نے کتاب میں انسانی زندگیوں میں حادثات کے تجربات و اثرات، عزم و ہمت پر آب بیتی لکھی۔
کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثہ، سال مکمل، حتمی رپورٹ تکمیل کے مرحلے میں داخلکراچی میں پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن ( پی آئی اے ) کے طیارے پی کے 8303 کے حادثے کو ایک سال مکمل ہوگیا۔
ظفر مسعود نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ذہنی صحت کو ایک زاویے سے نہ دیکھیں اس کے کئی پہلو ہیں، کسی حادثے سے گزرنے کے بعد اسے نظر انداز نہ کریں، آپ مضبوط بھی ہوں مدد ضرور لیں۔
انہوں نے کہا کہ قسمت اور امید اہم ہیں لیکن ٹراما سے نکلنے کیلئے مثبت اقدامات اختیار کریں، اپنی ذمہ داریوں کو اقدار اور روایات کی وجہ سے نظر انداز نہ کریں۔
حادثے میں محفوظ رہنے والے ایک اور مسافر زبیر نے بتایا کہ یقین نہیں آتا کہ حادثے کے بعد اسپتال بھی پیدل چل کر پہنچا، آج بھی جہاز کے ٹیک آف اور لینڈ کرنے پر دل دہل جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے، جن میں ایک ظفر مسعود اور دوسرا مسافر زبیر شامل تھا۔