یوٹیلٹی اسٹورز کے آپریشنز بند، اثاثے اور پراپرٹی حفاظتی تحویل میں لینے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
یوٹیلٹی اسٹورز کے آپریشنز بند، اثاثے اور پراپرٹی حفاظتی تحویل میں لینے کی تیاری WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے اور اثاثے و پراپرٹی حفاظتی تحویل میں لینے کی تیاری شروع کر دی۔
نجی ٹی وی کے مطابق فاقی کابینہ نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے سے متعلق کمیٹی بنا دی ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار 7 رکنی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، وزیر مملکت برائے خزانہ اور وزیر مملکت آئی ٹی کمیٹی کے ارکان میں شامل ہوں گے۔
اس کے علاوہ وفاقی سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری صنعت و پیداوار کمیٹی ارکان میں شامل ہیں، کمیٹی ارکان میں سیکرٹری نجکاری اور سیکرٹری بی آئی ایس پی بھی شامل ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ نےکمیٹی کے لیے ٹی او آرز بھی طے کر لیے ہیں، کمیٹی یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز فوری بند کرنے کا طریقہ کار متعین کرے گی۔
نجی ٹی وی ذرائع کا بتانا ہے کہ کمیٹی کارپوریشن کی پراپرٹی، اثاثوں کی حفاظت، مینٹیننس کے لیے انتظامات کا تعین کرےگی، کمیٹی کارپوریشن کے ملازمین سرپلس پول میں شامل کرنے کے لیے انتظامات کا جائزہ بھی لےگی۔
اس کے علاوہ ملازمین کو دیگر حکومتی اداروں کی اسامیوں میں ضم کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ رمضان پیکج کی فراہمی کیلئے بی آئی ایس پی کے ساتھ کوآرڈینیشن حکمت عملی بنائی جائے گی، کمیٹی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار سیکٹیریل سپورٹ فراہم کرے گی، کمیٹی 7 روز کے اندر اپنی رپورٹ وفاقی کابینہ کو پیش کرے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے ا پریشنز بند
پڑھیں:
کوئٹہ، حفاظتی احکامات کی خلاف ورزی پر متعدد پولیس اہلکار برطرف
سریاب روڈ کوئٹہ میں پولیس موبائل پر حملے کے بعد بلٹ پروف جیکٹ اور ہلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا، جسکی خلاف ورزی پر کچلاک اور سریاب کے ایس ایچ اوز اور متعدد اہلکاروں کو برطرف کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورانہ نے پولیس اہلکاروں پر حملے کے بعد حفاظتی احکامات کی خلاف ورزی پر پولیس افسران اور اہلکاروں کو برطرف کر دیا۔ سریاب میں پولیس موبائل پر حملے کے بعد بلٹ پروف جیکٹ اور ہلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا، جس کی خلاف ورزی پر یہ قدم اٹھایا گیا۔ ڈی آئی جی کے حکم پر ایس ایچ او کچلاک کو دو موبائلز میں سوار اہلکاروں سمیت سروس سے ڈس مس کر دیا گیا، جبکہ ایس ایچ او سول لائن اور موبائل انچارج کوئٹہ بھی نوکری سے فارغ کر دیئے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اہلکاروں کی جانوں کے تحفظ کے لئے سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے کی گئی ہے۔