WE News:
2025-04-15@06:27:58 GMT

ایلون مسک کے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے پر ٹرمپ نے کیا کہا؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ایلون مسک کے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے پر ٹرمپ نے کیا کہا؟

امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کی منظوری کے بعد یہ سوشل میڈیا ایپ ایلون مسک کو بیچے جانے کی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں، ایسے میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیدن نے ایک قانون پر دستخط کردیے تھے جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک خود کو اپنی ملکیتی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ سے الگ کرکے کسی امریکی کمپنی کا حصہ بننے کو کہا گیا تھا، بصورت دیگر اسے امریکا میں بند کیے جانے کا فیصلہ ہوا تھا۔

’بائٹ ڈانس‘ ایک چینی کمپنی ہے اور امریکا کو خدشہ ہے کہ چینی حکومت اس کے ذریعے امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔

تاہم نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کردیے جس سے اس قانون کے نفاذ کو  75 دنوں تک کے لیے موخر کیا گیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس عرصے میں ٹک ٹاک کو امریکی انتظامیہ سے کوئی تصفیہ کرتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ اس شارٹ ویڈیو ایپ کو امریکا میں پابندی کا سامنا کرنے سے بچایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے:چینی حکام نے ٹک ٹاک ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا لیکن کیوں؟

ایسے میں میڈیا رپورٹس یہ بھی آئیں کہ چینی حکام ٹک ٹاک امریکی ارب پتی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک کو بیچنے پر غور کررہے ہیں۔

گزشتہ روز اس حوالے سے پوچھنے پر نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایلون مسک اسے خریدنا چاہتے ہیں تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی اگر ٹک ٹاک خریدنا چاہے تو میں اس سے یہی کہوں گا کہ وہ اسے لے کر آدھا حصہ امریکا کو دے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ساتھی ایلون مسک کی طرف سے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے کے معاملے پر تبصرہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Donald Trump elon musk tik tok ایلون مسک ٹک ٹاک چین ڈونلڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایلون مسک ٹک ٹاک چین ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک ٹک ٹاک

پڑھیں:

معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی حمایت میں کمی

امریکا میں ٹیرف پالیسی کے امور اور اسٹاک مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی کے ہفتوں کے بعد معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی درجہ بندی میں کمی آئی ہے۔

اتوار کو جاری ہونے والے سی بی ایس نیوز کے 2,410 امریکیوں کے ایک نئے سروے کے مطابق،  44 فیصد رائے دہندگان نے معیشت کو سنبھالنے سے متعلق صدر ٹرمپ کے اقدامات کو سراہا جبکہ 40 فیصد نے ان کی افراط زر سے نمٹنے کے اقدامات کی منظوری دی۔

سروے کے مطابق دونوں حوالوں سے صدر ٹرمپ کی عوامی حمایت میں 30 مارچ کے مقابلے میں 4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، امریکی صدر کی مجموعی حمایت کی درجہ بندی اس ماہ کم ہوکر 47 فیصد تک گر گئی، جو مارچ میں 50 اور فروری میں 53 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی

جواب دہندگان کی سیاسی وابستگیوں کے لحاظ سے صدر ٹرمپ کے ٹیرف کے منصوبوں کے بارے میں خیالات مختلف ہوتے ہیں، 91 فیصد تک، تقریباً تمام ریپبلکنز نے کہا کہ ٹرمپ کا ٹیرف اور تجارت پر واضح منصوبہ ہے۔

صرف 43 فیصد آزاد اور 16 فیصد ڈیموکریٹس نے بھی ایسا ہی کہا، مجموعی طور پر، 58 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ درآمدی اشیا پر نئے امریکی محصولات کی مخالفت کرتے ہیں۔

8 سے 11 اپریل تک شرکا کا سروے کیا گیا، 9 اپریل کو، ٹرمپ نے ’باہمی ٹیرف‘ پر 90 دن کے وقفے کا اعلان کیا، ایک قابل ذکر استثنیٰ کے ساتھ، زیادہ تر ممالک سے آنے والی اشیا کے لیے لیوی کو کم کر کے 10 فیصد کر دیا۔

مزید پڑھیں: امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر

دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ بڑھنے کے باعث چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر امریکی محصولات فی الحال 145 فیصد ہیں، لیکن جمعہ کے روز صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ درآمد شدہ اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور الیکٹرانکس کم از کم ابھی کے لیے مستثنیٰ ہوں گے۔

صدر ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل فرائیڈے پر لکھا کہ ہم اپنی ٹیرف پالیسی پر واقعی اچھا کام کر رہے ہیں، امریکا اور دنیا کے لیے بہت پرجوش!!! یہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

سروے کے مطابق، 51 فیصد امریکی ٹیرف اور تجارت کے حوالے سے صدر ٹرمپ کے اہداف کو پسند کرتے ہیں، لیکن صرف 37 فیصد ان کے نقطہ نظر کو منظور کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف سے بچنے کے لیے ایپل نے 15 لاکھ آئی فون بھارت سے امریکا کیسے منگوائے؟

ٹرمپ کے ’باہمی ٹیرف‘ کے اعلان کے پس منظر میں کھربوں ڈالرز کے نقصان کے بعد، گزشتہ ہفتے صارفین کی دلچسپی میں کمی اور 90 دن کے وقفے کے ردعمل میں اسٹاک مارکیٹ پہلے گری اور بھی اوپر گئی، بڑے امریکی انڈیکس جمعہ کو اونچے درجے پر ختم ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک مارکیٹ افراط زر باہمی ٹیرف ٹرتھ سوشل فرائیڈے ٹیرف چین حمایت ڈالرز ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹس ریپبلکنز صدر ٹرمپ معیشت

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے ٹیرف پر چین کا طنزیہ جواب، اے آئی میمز میں امریکی صدر جوتے بناتے ہوئے
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
  • معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی حمایت میں کمی
  • ٹرمپ ٹیرف مضمرات
  • تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
  • چین کا ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر طنز، سوشل میڈیا پر میمز وائرل
  • ٹرمپ کا یوٹرن: الیکٹرانکس پر 145 فیصد چینی ٹیرف ختم، صارفین کو ریلیف
  • ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر