ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے پلان شیئر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد(خبرایجنسیاں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے پلان شیئر کر دیا۔ایف
بی آرذرائع نے بتایا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کنٹینرز کلیئرنس، اسمگل ہونے والے سامان کی نیلامی اور انفورسمنٹ صلاحیت میں بہتری کی جائے گی۔ایف بی آر نے کہا کہ انڈر ٹیکس سیکٹر سے ٹیکس وصولی اور عدالتوں میں کیسز کو جلد کلیئر کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل تمام اقدامات پر پیش رفت کی جائے گی۔جنوری کے دوران ایف بی آر کو تقریباً 960 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرنا ہے، 385 ارب ریونیو شارٹ فال ملا کر جنوری کا ٹیکس ہدف ایک ہزار 340 ارب روپے تک ہے۔ایف بی آر نے بتایا کہ رواں ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر
پڑھیں:
’حکومت آئی پی پیز سے بجلی خریدے گی تو پیسے دے گی‘بڑی خوشخبری آ گئی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاور ڈویژن نے بجلی خریدنے سے متعلق آئی پی پیز کی پرانی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے 14 آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے پر منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف وفاقی سیکرٹری پاور ڈویژن نے چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں کیا۔وفاقی سیکرٹری نے بتایا کہ حکومت بجلی کی مارکیٹ متعارف کروائے گی جس کے تحت بجلی کی خرید و فروخت کا نظام شروع کیا جائے گا اور اس نظام کا اطلاق رواں سال شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 1994اور 2002 پالیسی کے 5 آئی پی پیز بند ہوچکے، حکومت کو 411 ارب روپے کی بچت ہوئی، بیگاس کے 8 آئی پی پیز کے ٹیرف کو ڈالر اور درآمدی کوئلے سے ڈی لنک کردیا گیا جس سے حکومت کو 238 ارب روپے کی بچت ہوئی۔
خواتین کو انکے حق سے محروم کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی،خاتون محتسب پنجاب
وفاقی سیکرٹری نے بتایا کہ 14 آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے پر منتقل کیا، ا س سے حکومت کو 802 ارب کی بچت ہوگی، آئی پی پیز کے پلانٹس آپریشنل ہونگے تو ہی کیپسٹی چارجز ملیں گے اور اب بجلی بنائیں نہ بنائیں کیپسٹی پیمنٹ ملنے کی تجویز ختم کردی۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے اب این ٹی ڈی سی کو 3 اداروں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، این ٹی ڈی سی گرڈ کے لیے الگ کمپنی بنائی جائے گی جب کہ این ٹی ڈی سی کے ملازمین کو نیشنل گرڈ کمپنی میں شفٹ کرنے کی تجویز ہے۔
مزید :