کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے عدالتی فیصلے ،اسمبلی سے منظور شدہ بل و قانون سازی کو ڈھائی سال سے زائد ہونے کے باوجود صوبے میں طلبہ یونین کے انتخابات نہ کرائے جانے اور یونین کی بحالی کے لیے پیش کی جانے والی قرار داد پر پیپلز پارٹی کے موقف اور قرار داد کو مسترد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پیپلز پارٹی کی جمہوریت دشمنی اور بدترین فسطائیت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وڈیرہ شاہی و جاگیردانہ سوچ اور آمرانہ ذہنیت کی حامل پارٹی ہے اسی لیے طلبہ کی قیادت اور ان کی طاقت سے خوفزدہ رہتی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت ، جمہوری حقوق اور سیاسی و جمہوری آزادیوں کی بات تو بہت کرتی ہے لیکن عملاً جمہوریت کش رویہ اور طرز عمل اختیار کرتی ہے ، بظاہر آمریت کی مخالف بننے کی کوشش کرتی ہے لیکن آمروں کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کے بجائے اس کی حمایت کرتی ہے ، طلبہ یونین کے حوالے سے عدالتی احکامات، اسمبلی کی قانون سازی کے باوجود طلبہ کی یونین سازی اور طلبہ یونین کے انتخابات کا حق دینے پر تیار نہیں ۔ 11 فروری 2022 کو سندھ اسمبلی نے ”Sindh Students Union Act” منظور کیا تھا، جس کے مطابق تمام تعلیمی اداروں کو دو ماہ میں قواعد و ضوابط مرتب کرکے ہر سال طلبہ یونین کے انتخابات کا انعقاد کرنا تھے لیکن ڈھائی سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود سندھ بھر میں طلبہ یونین کے انتخابات کا انعقاد نہ ہوسکا۔ طلبہ کو آئین کے آرٹیکل 17 کے مطابق یونین سازی کے بنیادی حق سے محروم رکھنا افسوسناک ہے۔24 اکتوبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اپنے ایک فیصلے میں ملک بھر کی جامعات میں طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کا حکم بھی جاری کیا اسکے باوجود حکم پر عملدرآمد نہ ہوناافسوس ناک اور قابل ِ مذمت ہے ،محمد فاروق نے کہا کہ پیپلز پارٹی روزِ اوّل سے آمروں کی سرپرستی میں پروان چڑھی ہے ، اس کو جب اور جہاں اختیار اور اقتدار ملا اس نے جمہوریت اور جمہوری اصولوں کو پامال کیا ہے اور اس کی حالیہ مثال کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہیں ، پیپلز پارٹی کسی صورت میں بھی سندھ اور بالخصوص کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہونے دینا چاہتی تھی ، سندھ ہائی کورٹ کے واضح فیصلے کے باوجود ڈھائی ، تین سال تک تاخیری حربے استعمال کر کے مختلف رکاوٹیں ڈالتی رہی ، جماعت اسلامی کی تحریک و جدو جہد اور عوامی دبائو کے بعد اسے بلدیاتی انتخابات کرانا پڑے اور جب بلدیاتی انتخابات ہو گئے توعوامی رائے اور مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا ۔ محمد فاروق نے مزید کہا کہ طلبہ یونین ہمیشہ سے جمہوریت کی نرسری رہی ہیں اور ماضی میں طلبہ قیادت سے ہی ملک کو قیادت ملی ہے اور تعلیمی اداروں سے بڑی بڑی سیاسی تحریکیں چلی ہیں لیکن بد قسمتی سے ایک طویل عرصہ ہو گیا طلبہ کوان کے جمہوری حقوق سے محروم اور طلبہ کی قائدانہ صلاحیتوں کو دبایا گیا ہے ، طلبہ قیادت سے ہمیشہ آمروں کو خوف رہا ہے اور کیونکہ پیپلز پارٹی بھی وڈیرہ شاہی و جاگیردانہ سوچ اور آمرانہ ذہنیت کی حامل پارٹی ہے اسی لیے طلبہ کی قیادت اور ان کی طاقت سے خوفزدہ رہتی ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر طلبہ یونین کے انتخابات یقینی بنائے جائیں اور طلبہ کو ان کا جائز وقانونی حق دیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں طلبہ یونین کے انتخابات بلدیاتی انتخابات پیپلز پارٹی محمد فاروق کے باوجود طلبہ کی کرتی ہے ہے اور

پڑھیں:

قومی اسمبلی: نہری معاملہ، قرارداد ایجنڈے سے نکالنے پر احتجاج کیا، شازیہ مری

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نمائندہ خصوصی+خبر نگار)پی ٹی آئی نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے معاملے پراپنی قرارداد قومی اسمبلی کے سپیکر آفس میں جمع کرادی۔ جبکہ حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے سے متعلق قرارداد ایجنڈے سے نکالنے کیخلاف احتجاج کیا ، ترجمان شازیہ مری نے کہا قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکینِ اسمبلی نے اس بات پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔ دوسری طرف وزیر داخلہ محسن نقوی کے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والے 50 ہزار افراد کے پاسپورٹس بلیک لسٹ کر دیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی طرف سے قرارداد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، زرتاج گل وزیر، علی محمد خان، مجاہد خان اور دیگر اراکین کے دستخطوں سے جمع کرائی گئی۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اجلاس پندرہ روز میں طلب کیا جائے تاکہ کینال کی تعمیر کے حوالے سے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔کینال کی تعمیر کے حوالے سے سندھ کے تحفظات کو دور کیا جائے۔چولستان کینال منصوبے پر مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری تک کام روکا جائے،ارسا اتھارٹی کی جانب سے جاری پانی کی دستیابی سرٹیفیکیٹ پر غیر جانبدار آڈٹ کرایا جائے۔ کوٹڑی بیراج ڈان سٹریم سے دس ملین ایم اے ایف پانی نہ جانے تک اس منصوبے پر عملدرآمد روکا جائے۔ دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکینِ اسمبلی نے اس بات پر احتجاج ریکارڈ کروایا کہ ان کی نہروں کے حوالے سے قرارداد کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔ اپنے بیان میں کہا ہے کہ  7 اپریل کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد جمع کروائی تھی،مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی جبکہ تحریک انصاف نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف حکومت کے دوران عمران نیازی نے دریائے سندھ پر دو نہروں کی منظوری دی تھی جسکی سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے شدید مخالفت کی، اگر آج تحریک انصاف قرارداد لا کر اپنی پچھلی غلطی کا ازالہ بھرنا چاہتی ہے، تو آئے ہماری قرارداد کی حمایت کرے۔  ہمیں دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف اکٹھے کھڑا ہونا ہوگا ۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ وزارت داخلہ نے غیر قانونی طور پر ایران اور یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 50 ہزار افراد کے پاسپورٹس بلیک لسٹ کردیے۔ پاسپورٹس بلیک لسٹ کرنے کی سفارش ایف آئی اے بلوچستان نے کی تھی، محسن نقوی نے کہا کہ متعلقہ افراد بلیک لسٹ سے ہٹانے کے لیے ڈی جی پاسپورٹ کے پاس مروجہ طریقہ کار کے مطابق اپیل کر سکتے ہیں ۔ وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ سال 2024میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے 13ہزار 722انکوائریاں رجسٹرڈ کیں، آن لائن فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف 832مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں ایک ہزار 212افراد گرفتار اور 17مقدمات کے حتمی فیصلے کیے گئے ہیں۔  ملوث افراد سے 65کروڑ سے زائد کی رقم برآمد کی گئی۔  اجلاس آج صبح 11بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے چیئرمین منتخب
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو 4 سال کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • پیپلزپارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو 4 سال کیلیے چیئرمین منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب
  • پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری چیئرمین منتخب
  • سندھ اسمبلی نے 6 کینالز کیخلاف قرارداد پاس کی ہے: آغا سراج درانی
  • قومی اسمبلی: نہری معاملہ، قرارداد ایجنڈے سے نکالنے پر احتجاج کیا، شازیہ مری
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی