Jasarat News:
2025-04-16@15:14:38 GMT

سہون ،محکمہ جنگلات کی کرپشن کا میگا اسکینڈل منظر عام پر

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

سہون (نمائندہ جسارت) محکمہ جنگلات کی کرپشن کا میگا اسکینڈل سامنے آگیا، سپریم کورٹ کے احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے تحصیل کے جنگلات کی زمینیں عملے نے ساز باز کرکے بااثر وڈیروں کے حوالے کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے آبائی حلقہ انتخاب تحصیل سہون سمیت ضلع بھر میں محکمہ فاریسٹ کے عملداروں نے سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے جنگلات کو آباد کرا دیا ہے، مختلف جنگلات میں فصلوں کی کاشت ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ضلع جامشورو میں قائم خیرودیرو، کنداہ، شاہ گڑھ، کالی بھوری اور آباد جنگل میں قائم سرکاری جنگلات کی زمینیں محکمہ فاریسٹ کے سب ڈویژنل فاریسٹ افسر جامشورو ذیشان بھنبھرو اور رینج فاریسٹ افسر سہون غلام جعفر ملاح کی نااہلی و غفلت کے باعث آباد ہوگئی ہیں، عدالتی احکامات کی خلاف وزری کرتے ہوئے محکمہ فاریسٹ ضلع جامشورو کے عملداروں نے فاریسٹ کی زمینوں کو بااثر افراد کے حوالے کرتے ہوئے زمینیں آباد کرادی ہیں، جبکہ تمام جنگلات میں قیمتی درخت قائم تھے جنہیں کٹوانے کا سلسلہ بھی رُک نہیں سکا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھا کہ جنگلات کی صورتحال دیکھنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سیٹلائٹ اور فزیبلٹی رپورٹ کے لیے محکمہ روینیو سندھ کام کرے تاہم محکمہ روینیو نے بھی عدالتی حکم کو نظر انداز کردیا ہے، محکمہ جنگلات کی تحصیل سہون میں 12 ہزار سے زائد ایکڑ زمین ہے جس پر بااثر افراد نے قبضہ جمالیا اور بااثر افراد پر محکمہ فاریسٹ ضلع جامشورو کے افسران کا آشیرواد ہے، جبکہ عدالت نے حیسکو اور سیپکو حکام کو فاریسٹ کی زمینوں سے ٹرانسفارمر، کھمبے اُتارنے اور بجلی فراہمی روکنے کا حکم جاری کیا تھا، تاہم حیسکو اور سیپکو حکام نے بھی عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا اور فاریسٹ کی زمینوں پر بجلی کی فراہمی تاحال جاری ہے۔ اس سلسلے میں مختلف سیاسی و سماجی رہنمائوں نے بتایا کہ محکمہ فاریسٹ کے سب ڈویژنل فاریسٹ افسر ذیشان بھنبھرو اور رینج فاریسٹ افسر سہون غلام جعفر ملاح کی غفلت و نااہلی کے باعث ضلع بھر کے جنگلات تباہ ہوگئے ہیں، جنگلات سے قیمتی درختوں کی کٹائی کی جارہی ہے، سرکاری زمینوں پر بااثر افراد قابض ہیں جو زمینوں کو آباد کرکے سالانہ کروڑوں روپے حاصل کرتے ہیں، لیکن سرکاری خزانے میں ایک روپیہ تک جمع نہیں ہو رہا، محکمہ فاریسٹ کے عملداروں کی رشوت خوری کے باعث سہون سمیت ضلع بھر کے جنگلات پر بااثروں کے قبضے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فاریسٹ کے افسران فوٹو سیشن کے لیے جنگلات سے قبضے ختم کرانے کا ڈراما رچاکر آپریشن کرتے ہیں جس کی صرف فوٹو سیشن کرکے جھوٹی رپورٹیں بناکر عدالت میں پیش کرتے ہیں، تاہم سرکاری جنگلات پر قبضے تاحال برقرار ہیں، سیاسی سماجی رہنماؤں نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ نے جنگلات کی زمین آباد کرنے سے منع کیا ہے، تاہم عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے محکمہ فاریسٹ کا عملہ خود زمینیں آباد کروا رہا ہے اور بااثر افراد سے بھاری رشوت وصول کی جارہی ہے، سرکار کے قیمتی درخت کاٹ کر انہیں بڑی رقم کے عوض بھیجا جا رہا ہے لیکن محکمہ فاریسٹ سندھ کے بڑے افسران بھی خاموش ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محکمہ فاریسٹ کے فاریسٹ افسر سپریم کورٹ جنگلات کی کرتے ہوئے

پڑھیں:

جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی خرد برد ریفرنس

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2025ء) راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت کے جج اعجاز علی نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی کی خورد برد کے ریفرنس میں پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے مالیت کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے عدالت نے پرویز الہٰی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں اور سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی ہے گزشتہ روز سماعت کے موقع پر عدالتی احکامات کے تحت چوہدری پرویز الہٰی سمیت 14 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر وفاقی ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی، شاہد نواز، سردار طاہر ایوب، مرزاعثمان اور معظم علی جبکہ چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے انکے وکیل عامر سعید راں عدالت میں موجود تھے اس موقع پر عدالت کے حکم پر چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے 5 لاکھ مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے گئے ضمانتی مچلکے انکے بیٹے چوہدری راسخ الہٰی نے جمع کروائے جبکہ چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے حاضری سے مکمل استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی اس موقع پر ریفرنس کے 18میں سے 14ملزمان پیش ہوئے جبکہ ایک ملزم عبدالظہور کے انتقال اور 2 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی دونوں ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں ملزمان روپوش ہیں یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نیتخت پڑی جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی میں خورد برد کا ریفرنس رواں سال 2 فروری کو دائر کیا تھا جس میں چوہدری پرویز الہٰی سمیت 18 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے دریں اثنا چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی اس بے بنیاد مقدمہ میں ہیش ہوئے ہیں جو اس سے پہلے بھی بے بنیاد لاتعداد مقدمات میں پیش ہوتے رہے ہیں آج چونکہ احتساب عدالت نے طلب کیاتھا انہوں نے خود کو عدالت میں سرنڈر کیا ہے جبکہ احتساب عدالت نے 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور ہم نے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی صحت کے حوالے سے عدالت کو بتایا اس ریفرنس میں حاضری سے مکمل استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے اور عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی ہماری درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی خرد برد ریفرنس
  • گلگت، چینی امدادی سامان کرپشن کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن کے چار افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم
  • پہلی مرتبہ آلیار منظر عام پر، شاہین آفریدی کی بیٹے کے ہمراہ تصاویر وائرل
  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا پس منظر، طاقت یا مجبوری؟
  • فچ نے پاکستان کا معاشی منظر نامہ مستحکم قرار دے دیا
  • اونیجا کا پاکستانی بوائے فرینڈ پہلی بار منظر عام پر، انکشافات سے بھرا انٹرویو
  • اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
  • محکمہ ترقی نسواں بلوچستان میں مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز