بارڈر کراسنگ سرکاری سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں، جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
فیصل آباد (جسارت نیوز) جماعت اسلامی کے رہنمائوں پروفیسر محبوب الزماں بٹ، میاں طاہر ایوب، یاسر کھارا ایڈووکیٹ نے اسپین جانے والے تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں درجنوں پاکستانی نوجوانوں کے جاں بحق ہونے پر دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حادثات میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے، نوجوان اپنے ملک میں مناسب روزگار کے مواقع میسر نہ ہونے پر اتنے بھیانک سفر کا فیصلہ کرتے ہیں، ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ عوام کو ایسے جان لیوا فیصلوں کی ضرورت ہی نہ پڑے، انسانی اسمگلنگ کرنے والا پورا مافیا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہے، مافیا کی سرپرستی کرنے والی بیورو کریسی میں چھپی کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کرکے قانون کے دائرے میں لایا، مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے بڑھنے اور پاکستانی کرنسی کے گرنے سے لوگوں میں ملک سے باہر جا کر روزگار کے لیے جانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، یہ افراد مقامی ایجنٹوں کو رقم کی ادائیگی کرکے بیرونِ ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں جس میں انہیں غیر قانونی طریقے سے بارڈر کراسنگ کرائی جاتی ہے، یہ غیر قانونی عمل کسی سرکاری سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سعودی عرب: جعلسازی میں ملوث 9 افراد گرفتار
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں مالیاتی فراڈ اور دیگر جرائم پر بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے 6 افراد اور 3 شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے سرکاری ایجنسی اور سرکاری اہلکاروں کے نام پر سعودی عرب سے باہر ایک گینگ تشکیل دیا تھا۔انہوں نے متاثرین کو لالچ دے کر مختلف علاقوں میں 33 وارداتیں کی تھیں اور تقریباً 3لاکھ 93ہزار 900 ریال چوری کیے۔