گھارو (نمائندہ جسارت) ساحلی پٹی پر واقع زفائر ونڈ ٹربائن کمپنی کی جانب سے مقامی ماہی گیروں کا راستہ بند کرنے کے خلاف یوسی ککڑان کے چیئرمین حبیب الرحمان ضلعی کونسل کے ممبر سچل خاصخیلی، سیکورٹی انچارج ممتاز ہدیو بلوچ نے سینکڑوں ماہی گیروں نے ون ٹربائن کمپنی کے مین گیٹ پر احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے راستہ بند کرنے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے میڈیا سے کمپنی انتظامیہ پر امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے دروازے بند کر دیے اور اگر کوئی ملازم اپنے حق کے لیے آواز بلند کرے تو اسے بھی نوکری سے نکال دیا جاتا ہے، ساتھ ہی اس کا غصہ سمندر میں کام کرنے والے مقامی ماہی گیروں پر بھی نکالا جاتا ہے، اس دفعہ بھی انہوں نے ایسا ہی کیا اور سیکورٹی گارڈز کے احتجاج کو جو وہ اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے کر رہے تھے، جواز بناکر سیکورٹی گارڈ کو بھی نکال دیا اور ماہی گیروں کا سمندری راستے بھی بند کر دیا جس کی وجہ سے غریب ماہی گیروں کو بے روزگار ہوکر رہ گئے ہیں اور اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سمندری راستے نہیں کھولے گئے تو ہم نیشنل ہائی وے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماہی گیروں

پڑھیں:

قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر

اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز  پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی  نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر  نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج
  • پی ایس ایل؛ زلمی کا گلیڈی ایٹرز کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز خالی، غیر قانونی قابضین کو سامان واپس کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب یونیورسٹی، ہاسٹلز میں مقیم غیر قانونی افراد کا ضبط کیا گیا سامان واپس کرنے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے والد اور امریکا میں قائم کمپنی کو سلور نوٹس جاری کرنے کی سفارش
  • کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج