پنجاب: پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم، 7 سال قید 50 لاکھ جرمانہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لاہور(نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا بل منظور کرلیا گیا۔ پنجاب میں پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سال سے7 سال تک قید کی سزا ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا ترمیمی ایکٹ 2024ء منظور کرلیا پتنگ بازی، پتنگ کی تیاری، فروخت و نقل و حرکت پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تندی، پتنگ بازی کے مقصد کیلیے استعمال ہونے والے تیز دھار مانجھے کے ساتھ تمام دھاگوں پر ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پتنگ بازی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کا پتنگ بازی کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
لاہور: پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں پتنگ لوٹتے ہوئے 12 سالہ بچہ بجلی کی تار سے ٹکرا کر شدید زخمی ہو گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے سیالکوٹ میں پتنگ کی ڈور کے باعث کرنٹ لگنے سے بچے کے زخمی ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے زخمی بچے کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
مریم نواز نے پتنگ بازی کے جان لیوا دھندے پر کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا تھا کہ صوبائی اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا بل منظور کرلیا ہے، جس کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائے دی جائے گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا ترمیمی ایکٹ 2024 منظور کرلیا۔
پنجاب میں پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سال سے 7 سال تک قید کی سزا ہوگی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پتنگ بازی، پتنگ کی تیاری، فروخت و نقل و حمل پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔
پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تندی، پتنگ بازی کے مقصد کے لیے استعمال ہونے والے تیز دھار مانجھے کے ساتھ تمام دھاگوں پر ہوگا۔