کرم ( خبرایجنسیاں)خیبر پختونخوا کے شورش زدہ قبائلی ضلع کْرم میں قیام امن کے لیے آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا۔آپریشن میں اب تک 8 بنکرز مسمار کردیے گئے ہیں جبکہ متاثرین کے لیے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اشیائے خورونوش بھیجنے کا کام بھی جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر کرم کی جانب سے عارضی طور پر اپنی جگہوں سے ہٹنے والے افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے کیمپ قائم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے بعد متاثرین کے لیے صدہ ،ٹل اور ہنگو میں کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں انتظامیہ کے مطابق ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو اور عدالت کی عمارت میں بھی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ کیمپ آپریشن کے دوران آبادی کے تحفظ کے لیے قائم کیے گئے ہیں جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔دوسری جانب کمشنر کوہاٹ نے کہا ہے کہ ضلع ہنگو میں متاثرین کے لیے کیمپ میں تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔خیال رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اتوار کے روز کرم میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گئے ہیں قائم کی کے لیے

پڑھیں:

ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اپریل 2025ء) ترکی کے وزیر داخلہ نے آج 15 مارچ کو پانچ ممالک میں منظم جرائم کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کےنتیجے میں بنیادی طور پر ترکی میں 200 سے زیادہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ''آج صبح، ایک منظم جرائم کے گروپ کے کل 234 اعلیٰ سطح کے ارکان کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے نو بیرون ملک اور 225 ترکی کے اندر ہی تھے۔

‘‘ انہوں نے کہا کہ ان ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک ہالینڈ، جرمنی، اسپین، بیلجیم کے علاوہ ترکی میں بیک وقت چھاپے مارے گئے۔ ان کے مطابق حکام نے آپریشن کے دوران فرانس اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے ساتھ دستاویزات اور انٹیلی جنس کا اشتراک کیا۔

(جاری ہے)

علی یرلیکایا نے کہا کہ تقریباً 21.2 ٹن منشیات بھی ضبط کی گئی۔

انہوں نے کہا، ''ہمیں بین الاقوامی سطح پر (جرائم کے) ایک بہت بڑے ڈھانچے کا سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس ڈھانچے سے منسلک افراد پر منشیات کی اسمگلنگ سے لے کر منی لانڈرنگ تک کے جرائم کا الزام ہے۔ ترک حکام نے آپریشن کے ایک حصے کے طور پر چار بین الاقوامی منظم جرائم کے گروہوں کو نشانہ بنایا۔

ترک وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا، ''یہ جرائم پیشہ تنظیمیں جنوبی امریکہ کے ممالک سے سمندری اور زمینی راستے سے ہمارے ملک اور یورپ کو کوکین اور ایران اور افغانستان سے ہیروئن، بلقان کے راستے بھنگ اور یورپ کے راستے ایکسٹیسی بھیجنا چاہتی تھیں۔‘‘

شکور رحیم اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • مسلم لیگ (ن)کا عوامی رابطہ مہم کیلئے لاہور میں8کروڑ کی لاگت سے سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • ججز ٹرانسفر کیس، قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد، 3ججز کو نوٹس جاری کردیے
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • کوئٹہ، مون سون بارشوں کے دوران ہنگامی صورتحال کیلئے کنٹرول روم قائم
  • ضلع کرم میں 2 ماہ کے دوران فریقین کے 979 بنکرز گرادیے گئے
  • حاجی کیمپ میں حج تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز،21اپریل تک جاری رہیگا
  • لکی مروت: سی ٹی ڈی نے 3 دہشت گرد ہلاک کردیے
  • پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے عوامی رابطہ کمیٹیاں بنانے کا حکم