وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج کیا، جس سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پہنچتے ہی پی ٹی آئی کے اراکین نے احتجاج شروع کردیا۔ اس موقع پر انہوں نے اوووو اوووو کی آوازیں لگانی شروع کردیں۔پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے احتجاج پر مسلم لیگ ن کے اراکین نے بھی جوابی نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جب کہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے وزیراعظم کے گرد حفاظتی دیوار بھی بنائی۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے بانی ٹی آئی کے حق میں پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔ اس دوران ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے ۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آ دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی پی ٹی آئی
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہوگا، 14 نکاتی ایجنڈا جاری
قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہو گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، اجلاس کے آغاز کے بعد وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہو گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، اجلاس کے آغاز کے بعد وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے، وزیر قانون صنفی تفریق کے حوالے سے مختلف خواتین ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیں گے۔
وزیر تعلیم پیشہ ورانہ تربیت فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس پیش کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کنونشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیار عملدرآمد بل پیش کرنے کی تحریک پیش کریں گے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف دیوانی عدالتیں ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔
اسی طرح چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ اور پاکستان شہریت ترمیمی بل 2024ء پر بھی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔ قومی اسمبلی کے ارکان نکتہ ہائے اعتراضات پر مختلف معاملات ایوان میں اٹھائیں گے، وفاق کے زیرانتظام ہسپتالوں میں آلات کی قلت کے حوالے سے عالیہ کامران کا توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر بحث آئے گا۔