ژوب میں ہلاک دہشت گرد افغانی نکلا،آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرحدی علاقے سمبازہ میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد افغان شہری تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 11 جنوری کو بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرحدی علاقے سمبازہ میں دہشت گردی میں ملوث ایک افغان شہری ہلاک ہوا۔دہشت گرد کی شناخت محمد خان احمد خیل کے نام سے ہوئی، جو حاجی قاسم داوران خان کا بیٹا اور افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع وزیرخوا کے گاں بِلورائی کا رہائشی تھا۔ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد 20 جنوری کو اس کی لاش عبوری افغان حکومت کے حکام کے حوالے کر دی گئی۔یہ واقعہ پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے ۔عبوری افغان حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے سے روکے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان میں دہشت گردی, ملوث افغان شہری کی لاش افغان حکومت کے حوالے
راولپنڈی: پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث افغان شہری کی لاش کو حکام نے افغان حکومت کے حوالے کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 11 جنوری کو پاکستان میں دہشت گردی کرنے والا افغان شہری بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں مارا گیا تھا۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پاکستان میں ہلاک ہونے والے افغان دہشت گرد کی شناخت محمد خان احمد خیل ولد حاجی قاسم دوران خان کے نام سے ہوئی۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد محمد خان احمد خیل افغانستان کے گاؤں بلورائے ضلع وازیخوا صوبہ پکتیکا کا رہنے والا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گرد افغان شہری کی لاش 20 جنوری کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد عبوری افغان حکومت کے حوالے کردی ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان شہریوں کا دہشت گردی میں ملوث ہونا انتہائی قابل افسوس ہے.توقع ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے گی۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے گی۔