اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرحدی علاقے سمبازہ میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد افغان شہری تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 11 جنوری کو بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرحدی علاقے سمبازہ میں دہشت گردی میں ملوث ایک افغان شہری ہلاک ہوا۔ دہشت گرد کی شناخت محمد خان احمد خیل کے نام سے ہوئی، جو حاجی قاسم داوران خان کا بیٹا اور افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع وزیرخوا کے گاؤں بِلورائی کا رہائشی تھا۔ ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد 20 جنوری کو اس کی لاش عبوری افغان حکومت کے حکام کے حوالے کر دی گئی۔ یہ واقعہ پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ عبوری افغان حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لکی مروت: سی ٹی ڈی نے 3 دہشت گرد ہلاک کردیے

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے لکی مروت میں آپریشن کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک کردیے۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سی ٹی ڈی بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے۔

آئی جی نے لکی مروت میں کامیاب آپریشن کرنے پر سی ٹی ڈی کو مبارک باد بھی دی۔

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت کی بے حسی، واپس بھیجے گئے مہاجرین افغانستان رُل گئے
  • دہشت گردی، کثیر الجہت چیلنجز
  • خیبرپختونخوا؛ لکی پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 دہشتگرد ہلاک 
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
  • افغانستان فی الفور دہشت گرد تنظیموں کو لگام ڈالے، اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے، وزیراعظم
  • لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • افغانستان فوری طور پر دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم
  • لکی مروت: سی ٹی ڈی نے 3 دہشت گرد ہلاک کردیے
  • افغان حکومت اپنی سرزمین سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک