تعلیمی میدان میں خواتین کی کامیابی شہید بینظیر کا خواب، آصفہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر)خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خواتین کی تعلیم میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے روشن مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے اس سفر کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کو گلوبل ہب گرلز کیڈٹ کالج ملیر میں شہید بینظیر بھٹو بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مہمان خصوصی بی بی آصفہ بھٹو زرداری کو کیڈٹ کالج جھنگ کی خواتین کیڈٹس کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو خواتین کے لئے تعلیم کی طاقت پر یقین رکھتی تھیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ پاکستان کی خواتین تعلیمی میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑیں۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین ایک خوشحال معاشرے کی بنیاد ہیں۔خواتین کی تعلیم میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے روشن مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے اس سفر کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں سرمایہ کاری خواتین کی
پڑھیں:
سعودی کمپنی منارامنرلز پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی کان کنی کی کمپنی منارا منرلز پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے میں 50 کروڑ سے ایک ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے کی لین دین کی بات چیت کے حوالے سے آگاہ ذرائع نے بتایا ہے کہ منارا منرلز حکومت پاکستان سے ریکوڈک منصوبے میں شیئرز خریدے گی۔ منارا منرلز کے عہدیداروں نے گزشتہ سال مئی میں ریکوڈک کان میں حصص خریدنے کے بارے میں بات چیت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا اس کمپنی کے پاس پاکستان کے ساتھ مشترکہ طور پر اس منصوبے کی ملکیت ہے۔ رپورٹ کے مطابق منارا منرلز منصوبے میں 9 ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ خیال رہے کہ منصوبے میں کان کنی کی کمپنی بیرک گولڈ 50 فیصد حصص کی مالک ہے جبکہ بقیہ شیئرز حکومت پاکستان (25 فیصد) اور صوبہ بلوچستان (25فیصد) کی ملکیت ہیں۔ اگست 2024 میں، بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان کی ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان کے منصوبے میں سعودی عرب سرمایہ کاری کو لانے کے لیے تیار ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے حکومتی عہدیدار بھی ملک میں سعودی سرمایہ کاری پر زور دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ریکوڈک منصوبہ سیاسی اور عدالتی تنازع کا شکار رہا ہے تاہم مزید پیش رفت ہونے پر کان سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار شروع ہوسکتی ہے۔ بیرک گولڈ کے ابتدائی تخمینے کے مطابق پہلے مرحلے میں کان کے لیے 5 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زاید کی سرمایہ کی ضرورت درپیش ہوگی، اس مرحلے میں سالانہ بنیادوں پر 2 لاکھ ٹن تانبے اور ڈھائی لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا کی جاسکے گی۔ علاوہ ازیں توسیع کے تحت منصوبے کے لیے اضافی 3 ارب 50 کروڑ ڈالر درکار ہوں گے جو مذکورہ پیداواری صلاحیت کو دگنا کردے گی، اس کے تحت سالانہ بنیادوں پر 4 لاکھ ٹن تانبے اور 5 لاکھ لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا ہوگی۔