ویسٹ انڈین بولرز نے پاکستان کیخلاف 148 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پاکستان نے ملتان میں کھیلے گئے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف 128 رنز کی بڑی فتح حاصل کی۔ لیکن ویسٹ انڈین بولرز گوداکیش موتی، جومیل واریکن اور جیڈن سیلز نے پاکستان کے خلاف بلے سے ٹیسٹ کرکٹ کی 148 سالہ تاریخ کا ریکارڈ پہلی اننگ میں توڑ دیا۔
پہلی اننگ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے 66 پر 8 کھلاڑی آؤٹ کر دیے جس کے بعد ویسٹ انڈیز کے ٹیل اینڈرز مجموعی اسکور 137 رنز تک لے گئے۔
نویں نمبر پر آنے والے موتی نے 19، 10 ویں نمبر پر آنے والے واریکن نے اننگ کا ٹاپ اسکور 31 اور 11 ویں کھلاڑی سیلز نے 22 رنس اسکور کیے۔
بیٹنگ لائن میں ٹاپ 8 بلے بازوں میں سے کوئی بھی 11 رنز سے زیادہ اسکور نہیں کرسکا تھا اور یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا تھا کہ اننگ کا ٹاپ اسکور آخری تین بلے بازوں کے ہوں۔
اسکے علاوہ تاریخ میں ایسا تیسری بار ہوا ہے جب اننگ کے دو ٹاپ اسکورر آخری دو بلے باز ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں بیٹرز دوسری اننگ میں بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہم بوڑھے ہوگئے ہیں! لیکن 43، 45 سالہ کرکٹرز پی ایس ایل کا حصہ ہیں
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر عمل اکمل نے بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ کرکٹر کو کھلانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر عمر اکمل نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ہمیں بتایا جاتا ہےکہ ہم بہت بوڑھے ہوگئے ہیں، نہ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی مینٹور بننے کے قابل ہیں لیکن 43، 45 سال کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں، ایسے میں ہم کیا کریں خودکو گولی مارلیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت احمد شہزاد اور صہیب مقصود کو صرف اس وجہ سے نظرانداز کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ 34 سال کے قریب ہیں جب کہ اس سے بڑی عمر کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟
عمر اکمل نے بورڈ پر الزام عائد کیا کہ ہمارے ساتھ کھلاڑیوں کے انتخاب میں عمر کی بنیاد پر امتیاز برتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا
انہوں نے فٹنس ٹیسٹ کے معیار پر بھی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ کچھ سینئر کھلاڑی اور کوچز نے کبھی فٹنس ٹیسٹ دیے ہی نہیں، کچھ سینئرز کرکٹرز صرف پی ایس ایل کھیلنے کے لیے خود کو تیار کرتے ہیں اور نوجوان ٹیلنٹ کو موقع نہیں ملتا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی "کپتانی" بھی لینےکا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں جب معروف کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا جائے گا تو شائقین کیوں اسٹیڈیم آئیں گے؟۔
قبل ازیں سابق کرکٹر و قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اٹھایا تھا اور آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو عمر رسیدہ کرکٹرز کو کھلانے اور انہیں سلیکٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔