مشہور کامیڈی شو "تارک مہتا کا الٹا چشمہ" کے سابق اداکار گرچرن سنگھ، جو شو میں روشن سنگھ سودھی کے کردار کے لیے جانے جاتے ہیں، ان دنوں مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ 

حالیہ اطلاعات کے مطابق، شو کی ٹیم نے گرچرن سے رابطہ کیا لیکن انہیں کسی قسم کی مالی مدد فراہم نہیں کی۔

گرچرن سنگھ کے قریبی دوست بھکتی سونی نے ای ٹائمز کو بتایا کہ اگرچہ شو کی پبلک ریلیشن ٹیم نے ان سے بات کی، لیکن کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ آیا انہیں مالی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا "گرچرن سنگھ کو مالی مدد کی نہیں بلکہ کام کی ضرورت ہے، اور میں نے ان کے لیے ایک برانڈ ڈیل کا انتظام کر لیا ہے،"۔

بھکتی سونی کے مطابق، گرچرن سنگھ کو ایک برانڈ ڈیل ملی ہے جس سے انہیں 13 لاکھ روپے کی آمدنی ہوگی۔ یہ ڈیل نہ صرف ان کے قرض کی ادائیگی میں مددگار ہوگی بلکہ ان کے لیے ایک نئی امید بھی ہے۔ گرچرن جلد ہی اس شوٹ کے لیے ممبئی آئیں گے۔

گرچرن سنگھ پر تقریباً 1.

5 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ ان کے والد کی 55 کروڑ روپے مالیت کی جائیداد ہے، لیکن کرایہ داروں کے نہ نکلنے کی وجہ سے جائیداد فروخت نہیں ہو پا رہی۔ بھکتی نے امید ظاہر کی کہ جائیداد کا مسئلہ حل ہونے پر قرض کی ادائیگی ممکن ہوگی۔

گرچرن سنگھ 2012 میں شو چھوڑنے کے بعد دوبارہ 2013 میں لوٹے تھے، لیکن 2020 میں مستقل طور پر شو سے الگ ہو گئے۔ ان کے مقبول کردار "روشن سنگھ سودھی" نے ناظرین کے دلوں میں خاص جگہ بنائی تھی۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گرچرن سنگھ کے لیے

پڑھیں:

سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ بلدیات سندھ نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہوگی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991ء کا معاہدہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، پھر بھی کہتے ہیں اس پر ہی عمل کرلو۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پانی کی کمی ہے، 12 لاکھ ایکڑ زمین کیسے آباد کریں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں جیسی دہشت گردی ہوتی تھی ویسی شاید ہی کہیں ہوئی ہوگی، کراچی کا ماضی دہشت گردی سے متعلق بہت خوفناک ہے، کچھ سال پہلے شہر کے بدترین حالات تھے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہوگی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری کامیابی یہ ہوگی کہ جب عہدے سے ہٹایا جائے تو ہم سے بہتر لوگ عہدے پر آئیں، ہمیں نظم و ضبط پیدا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • گوردوارہ جنم استھان، بیساکھی میلہ کی تقریب، آتشبازی، مذہبی رسومات ادا
  • ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی لاشیں ابھی تک تفتان نہیں لائی گئیں، ڈی سی چاغی
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا؟تفصیلات سامنے آگئیں
  • تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر‘ تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے.سیلریڈ کلاس الائنس
  • پی ایس ایل کی فریاد
  • احتساب کو مئوثر بنانے کے تقاضے
  • اس کا حل کیا ہے؟
  • واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی