اتراکھنڈ کی کابینہ نے یکساں سول کوڈ کے مَینُوَل کو منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بی جے پی حکومت نے اس سال 6 فروری کو اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران یو سی سی بل پیش کیا تھا اور اسے ایک دن بعد سات فروری کو سادہ اکثریت کیساتھ منظور کر لیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے دارالحکومت میں آج ریاستی سکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں یکساں سول کوڈ کے دستور العمل (مینول) کو منظوری دے دی گئی۔ مینول کی منظور کے بعد قانون کے نفاذ کا راستہ صاف ہوگیا ہے اور اس طرح اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن جائے گی۔ یو سی سی کے مینول کی منظوری کے بعد بیان دیتے ہوئے اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2022ء کے انتخابات سے پہلے جو وعدے کئے تھے، ان کو پورا کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اس پر عملدرآمد کی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
دھامی نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے 2022ء میں اتراکھنڈ کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ہماری حکومت بنتے ہی ہم کامن سول کوڈ بل لائیں گے، ہم اسے لے آئے ہیں۔ اس سے قبل ڈرافٹ کمیٹی نے اس کا مسودہ تیار کیا، اسے پاس کیا گیا، صدر جمہوریہ نے اسے منظور کیا اور اب یہ ایک ایکٹ بن گیا ہے۔ تربیت کا عمل بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے، ہر چیز کا تجزیہ کرنے کے بعد ہم جلد ہی عمل درآمد کی تاریخوں کا اعلان کریں گے"۔ بی جے پی حکومت نے اس سال 6 فروری کو اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران یو سی سی بل پیش کیا تھا اور اسے ایک دن بعد سات فروری کو سادہ اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا تھا۔
فروری میں اتراکھنڈ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل پاس ہونے کے بعد صدر دروپدی مرمو نے 13 مارچ کو اس پر دستخط کئے، جس سے اتراکھنڈ کے لئے ممکنہ طور پر یو سی سی کو نافذ کرنے والی ہندوستان کی پہلی ریاست بننے کی راہ ہموار ہوئی۔ یکساں سول کوڈ یکساں دراصل سول قوانین کا ایک مجموعہ تیار کرتا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام شہریوں پر لاگو ہوتے ہیں۔ اس میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فروری کو یو سی سی کے بعد
پڑھیں:
وفاقی کابینہ: 86 غیرملکی پائلٹوں کے لائسنسوں میں توسیع، توشہ خانہ ایکٹ پر نظرثانی کیلئے کمیٹی تشکیل
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں پاکستان میں کام کرنے والے بیرون ملک کے موجودہ 86 پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق میں 2 سال کی توسیع کی منظوری سمیت اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر پاکستان میں کام کرنے والے بیرون ملک کے موجودہ 86 پائلٹس کے لائسنسوں کی توثیق میں 2 سال اور 2025ء میں نئے پائلٹس کی شمولیت کی فارن ویلیڈیشن میں 3 سال کی توسیع کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گزشتہ سالوں میں کووڈ کی وبا اور پاکستانی پائلٹس پر پابندی کی وجہ سے پاکستانی ائیرلائنز کو بیرون ملک سے پائلٹس کی خدمات حاصل کرنی پڑیں۔ کابینہ ڈویژن کی مذکورہ بالا سفارش پر مکمل قانونی کارروائی کے بعد عمل درآمد کیا جائے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے توشہ خانہ کے نظام میں مزید شفافیت لانے کے لیے توشہ خانہ ایکٹ 2024ء پر نظر ثانی کے لیے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے قواعد وضوابط کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016ء کی ذمہ داری وزارت آئی ٹی سے وزارت داخلہ کو منتقل کئے جانے کے حوالے سے رولز آف بزنس 1973ء میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر نشینل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اپیلیٹ ٹربیونل کے ممبر فنانس کے طور پر ڈاکٹر عمار حبیب خان کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی تعمیر نو کے عمل کو تیز کرنے، اس عمل کی مؤثر نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پرائم منسٹر ریلیف پیکج مستحقین تک پہنچانے کے لیے نئی مؤثر حکمت عملی بنائی جائے۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 6 جنوری 2025ء اور 17 جنوری 2025ء کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔