عامر خان نے سلمان کو بلاک بسٹر فلم ’انداز اپنا اپنا‘ کے سیکوئیل کی تجویز دے دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بالی وڈ کے سپر اسٹارز عامر خان اور سلمان خان نے بگ باس 18 کے فائنل میں اپنی دوستی اور مزاحیہ انداز سے شائقین کو محظوظ کیا۔
عامر خان، اپنے بیٹے جنید خان کی فلم "لوویاپا" کی تشہیر کے لیے شریک ہوئے، جہاں ان کے ساتھ جنید اور کو-اسٹار خوشی کپور بھی موجود تھے۔
شو کے دوران خوشی اور جنید نے دونوں خانز کے درمیان "لوویاپا موومنٹ" کا مشورہ دیتے ہوئے مزاحیہ انداز میں ان سے ایک دوسرے کے فونز چیک کرنے کو کہا۔ عامر نے سلمان سے ان کا فون چیک کرنے کو کہا، جس پر سلمان نے ہنستے ہوئے جواب دیا، "کیا چیک کروں یار؟ یا تو رینا دتہ یا کرن راؤ کا میسج ہوگا!"
فون چیکنگ کے دوران سلمان نے عامر سے کہا، "فون کھولتے ہی تو گر جائے گا۔" عامر نے جواباً کہا، "گر جاؤں تو سنبھال لوں گا، لیکن انڈیا کو گرنے نہیں دوں گا۔" یہ مکالمہ حاضرین کو قہقہوں میں مبتلا کر گیا۔
بعدازاں، سلمان نے بھی عامر کے فون پر چٹکی لیتے ہوئے کہا، "تیرے فون میں کیا ہوگا؟ یا تو رینا یا کرن کا میسج ہوگا!" اس مزاحیہ نوک جھوک نے ان کی دوستی کی مضبوطی اور بہترین کامیڈی ٹائمنگ کو ظاہر کیا۔
شو کے آخر میں، دونوں اسٹارز نے اپنی 1994 کی فلم "انداز اپنا اپنا" کے مشہور بائیک سین کو دوبارہ زندہ کیا، جس کے پس منظر میں گانا "دو مستانے چلے زندگی بنانے" چلایا گیا۔ عامر نے ہنستے ہوئے اس فلم کے سیکوئل کی تجویز دی، جس نے مداحوں کو جوش و خروش میں مبتلا کر دیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لندن، امریکی سفارتخانے کے باہر اسرائیلی مظالم کے خلاف منفرد احتجاج
امریکی سفارتخانے کے باہر اسرائیل کے مظالم کے خلاف ایک منفرد انداز میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، جہاں مظاہرین نے ایک تالاب یا فوارے میں سرخ رنگ ڈال کر اسے خون کے پانی میں بدل دیا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں امریکی سفارتخانے کے باہر اسرائیل کے مظالم کے خلاف ایک منفرد انداز میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، جہاں مظاہرین نے ایک تالاب یا فوارے میں سرخ رنگ ڈال کر اسے خون کے پانی میں بدل دیا۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ سرخی غزہ میں بہنے والے بے گناہ فلسطینیوں کے خون کی علامت ہے، جسے دنیا نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل کو نہ صرف سیاسی بلکہ فوجی امداد دے کر اس ظلم میں شریک ہے۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "Stop Arming Israel"، "Blood On Your Hands" اور "Free Palestine" جیسے نعرے درج تھے۔ سوشل میڈیا پر اس علامتی احتجاج کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جنہیں عالمی سطح پر عوامی ہمدردی اور حمایت مل رہی ہے۔
مظاہرین نے عالمی برادری اور بالخصوص امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالے اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کو روکے۔