دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں ابوظہبی کا آج بھی پہلا نمبر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ابوظہبی: شہروں کے بارے میں معلومات جمع کرنے والی ویب سائٹ نومبیو نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا دارالحکومت ابوظہبی سال 2025 کے لیے دنیا کے محفوظ ترین شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ شہر 2017 کے بعد سے مسلسل نویں سال محفوظ ترین شہروں میں شامل چلا آ رہاہے، جو کہ سکیورٹی کے اہم منصوبوں، حکمت عملیوں اور اقدامات کو اپنانے میں امارات کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
ابوظہبی پولیس نے اہم منصوبوں، حکمت عملیوں اور اقدامات کو اپنانے کے ساتھ جدت اور جرائم کی روک تھام میں مربوط اسمارٹ سسٹمز اور ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا تے ہوئے سکیورٹی اور حفاظت کو برقرار رکھنے اور پولیس اور کمیونٹی کے درمیان تعلقات اور اعتماد کو مضبوط بنانے کی خواہش پر زور دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سپانسر کے بغیر امارات کا 90 دن کا ویزہ! مگر کیسے؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات کا نیا ویزہ مقامی سپانسر کے بغیر ملک میں 90 دن کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکیوں کے سفر کو آسان بنانے کے لیے ایک اہم اقدام میں متحدہ عرب امارات نے ایک نیا ویزہ شروع کیا ہے جس کے تحت غیرملکی شہریوں کو مقامی کفیل یا گارنٹر کی ضرورت کے بغیر رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے، یہ اقدام خلیجی ملک میں 30، 60 یا 90 دن قیام کے اختیارات پیش کرتا ہے اور اس سے پاکستانیوں کو بھی بہت فائدہ پہنچنے کی امید ہے جنہیں اپنے خاندان اور ذاتی دوروں کے لیے یو اے ای کا ویزہ حاصل کرنے میں اکثر رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویزہ ان لوگوں کے لیے کھلا ہے جو قریبی رشتہ داروں سے ملنے جاتے ہیں، جن میں والدین، بچے، بہن بھائی یا شریک حیات شامل ہیں، ویزہ کے حصول کے لیے درخواست دہندگان کو رشتے کا ثبوت پیش کرنا ہوگا، جن میں شادی یا پیدائشی سرٹیفکیٹ وغیر شامل ہیں، اس ویزہ کے لیے دوست بھی اہل ہیں لیکن انہیں اپنے دورے کی درست وجوہات فراہم کرنا ہوں گی، جیسے اہم تقریبات میں شرکت کرنا یا قریبی ساتھیوں کے ساتھ وقت گزارنا۔ معلوم ہوا ہے کہ ویزہ حاصل کرنے کے خواہشمند متحدہ عرب امارات میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) کی ویب سائٹ، موبائل ایپ یا سروس سینٹرز کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں، جس کے لیے مطلوبہ دستاویزات میں ایک درست پاسپورٹ (کم از کم چھ ماہ کی میعاد)، دو حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، ملازمت یا کاروبار سے متعلق ثبوت (مثال کے طور پر تنخواہ کا سرٹیفکیٹ، شراکت کا معاہدہ، یا کاروباری لائسنس) درکار ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ویزہ فیس 30 دن قیام کے انٹری پرمٹ کیلئے 300 درہم (تقریباً 22 ہزار 755 روپے)، 60 دن کے ویزہ کے لیے 500 درہم (تقریباً 37 ہزار 925 روپے)، 90 دن کے ویزہ کی فیس 700 درہم (تقریباً 53 ہزار 095 روپے) رکھی گئی ہے، معمولی انتظامی چارجز کے ساتھ بطور سکیورٹی 2 ہزار درہم (تقریباً 1 لاکھ 51 ہزار 700 روپے) کی قابلِ واپسی رقم جمع کرنا ہوگی، درخواست دہندگان کو میڈیکل انشورنس بھی حاصل کرنا ضروری ہے، جس کی قیمت ویزہ کی مدت کے لحاظ سے 40 سے 90 درہم (تقریباً 3 ہزار 034 سے 6 ہزار 825 روپے) ہے۔
مزیدپڑھیں:مرغی کے گوشت کا بحران مزید سنگین ،فارمز نے سپلائی روک دی