اسلام آباد:  ایف بی آرنے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف کو ایک تفصیلی منصوبہ پیش کر دیا ہے، جس میں مالیاتی اہداف کے حصول کے لیے ٹھوس اقدامات شامل ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ایف بی آر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ منصوبے میں کنٹینرز کی جلد کلیئرنس، اسمگل شدہ سامان کی نیلامی میں تیزی اور انفورسمنٹ کی صلاحیت کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ انڈر ٹیکس سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے اور عدالتوں میں زیر التوا کیسز کو جلد نمٹانے کے لیے بھی خاص اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

جنوری میں ایف بی آر کو تقریباً 960 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کرنا ہے جب کہ گزشتہ شارٹ فال کے سبب یہ ہدف بڑھ کر 1,340 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ مقررہ ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔

ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی آمد سے پہلے تمام اقدامات پر پیش رفت یقینی بنائی جائے گی تاکہ عالمی ادارے کو ملک کے مالیاتی نظم و نسق پر اعتماد دلایا جا سکے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ چیلنجز کے باوجود ٹیکس وصولی کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور ملک کی معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایف بی آر کے لیے

پڑھیں:

خام مال کی ترسیل، 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنیکی تجویز مسترد

اسلام آباد:

وزیر اعظم شہباز شریف نے اشیا ، خام مال اور مشینری کی مقامی برآمد کنندگان کو ترسیل پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز مسترد کردی کیونکہ وزیر اعظم کا خیال تھا کہ اس کے نتیجے میں عالمی مالیاتی فنڈ کا سخت رد عمل آسکتا ہے. 

وزیر اعظم نے  یہ تجاویز وزارتی کمیٹی کو واپس بھجوا دی، وہ جمعرات کے روز بیلاروس روانگی سے قبل وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے.

مزید پڑھیں: ایف بی آر کا ٹیکس چوری روکنے کیلیے نیا اقدام؛ خرید و فروخت کا ریکارڈ اور کوائف لازمی قرار

وزارت منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے مقامی ترسیل کاروں پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی.

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ درآمد کنندگان اور برآمدکنندگان کو یکساں مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں اسی لیے کہا جارہا ہے کہ حکومت جلد ہی اس خام مال کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردے گی تاکہ برآمد کنندگان کو شکایت کا موقع نہ مل سکے.

کیونکہ ترسیل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد سے صنعت کاروں نے اپنی توجہ خام مال کی درآمد پر کرلی تھی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی اثر پڑرہا تھا.

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ؛ سپر ٹیکس نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اگر سیلز ٹیکس ختم کیا گیا تو اس سے آئی ایم ایف کی ناراضی کاخطرہ ہوسکتا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کی سختی سے ہدایات کی گئی تھیں اور وفاقی وزیر کی جانب سے اسے ختم کرنے کے وعدے کے باوجود وہ بجٹ میں ایسا نہ کرسکے.

وزیر اعظم شہباز شریف نے تجاویز واپس بجھواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں مقامی برآمدکنندگان سے مشارت کی جائے اور کسی نئی تجاویز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ابرار کی ٹریڈ مارک وکٹ سیلیبریشن؛ تماشائی کے ری ایکشن کی ویڈیو وائرل
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • پشاور، امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • پشاور: امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف پلان، جولائی سے پہلے بجلی مزید سستی کرنے پر کام جاری: وزیر خزانہ
  • اسٹار لنک کی 12 ماہ کے لیے ریذیڈنشل پلان کی سبسکرپشن پر مفت ڈش فراہم کرنیکی شاندار آفر
  • سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
  • کرسٹیانو رونالڈو کی فلم انڈسٹری میں انٹری، ایکشن فلمیں تیار
  • خام مال کی ترسیل، 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنیکی تجویز مسترد