حماس جنگجوؤں نے دنیا کی سترویں طاقتور ترین فوج کا مورال ڈاؤن کردیا، بدترین ناکامی کا احساس مجھے ہر وقت بے چین رکھتا ہے، غزہ میں بدترین حزیمت اور حماس کے 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی آرمی چیف نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل ہرزی ہالیوی نے مستعفی ہونے کے فیصلے سے وزارت دفاع کو آگاہ کر دیا۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کو لکھے گئے خط میں جنرل ہرزی حلیوی نے کہا کہ بدترین ناکامی کا احساس ناکامی اب زندگی بھررہے گا، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں دفاعی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، حملہ ملٹری کی ناکامی تھا، میں نے بہت پہلے فیصلہ کرلیا تھا، تاہم اب میں 6 مارچ کو مستعفی ہو جاؤں گا۔
جنرل ہرزی حلیوی کا اپنے خط میں مزید کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے وقت میں جا رہے ہیں، جب ہماری فوج نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف جنرل حلیوی کی مدت ملازمت رواں برس مارچ میں ختم ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے جبکہ حماس نے 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا، 15 ماہ تک دنیا بھر کی سپورٹ کے باوجود اسرائیل اپنے مغویوں کو ڈھونڈنے میں مکمل طور پر ناکام رہا اور بالاآخر حماس سے معاہدہ کرنے پر مجبور ہوگیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

رہا ہونے والی اسرائیلی یرغمالی خواتین کا حماس کے حسن سلوک سے متعلق بیان سامنے آگیا

حماس کی جانب سے رہا کی گئی تین یرغمالی خواتین نے اسرائیل پہنچنے کے بعد قید کی روداد سنا دی جس سے اسرائیلی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا۔

اسرائیلی میڈیا ہمیشہ سے حماس کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کرتا آیا ہے اور رہا ہونے والے یرغمالیوں کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا آیا ہے۔

دو روز قبل غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رہائی پانے والی تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کے بیانات سامنے آگئے۔

رہائی پانے والی خواتین نے حماس کے حسن سلوک کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی۔

خواتین نے مزید بتایا کہ ہمیں زیر زمین سرنگوں میں رکھا گیا جہاں کھانے پینے اور ٹی وی و اخبارات کی سہولیات بھی فراہم کی جا تی رہیں۔

اسرائیلی خواتین نے کہا کہ حماس نے ہماری اچھی دیکھ بھال کی اور بیماری کی صورت میں بروقت دوائیں اور علاج معالجہ فراہم کیا۔

حماس کی قید میں رہنے والی اسرائیلی خواتین نے بتایا کہ ہم نے اپنے حق میں ہونے والے مظاہرے بھی ٹی وی پر دیکھے۔ ہم پر حماس نے پابندی نہیں لگائی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل 23 سالہ اسرائیلی ڈانسر رومی گونین، 30 سالہ ویٹرنری نرس ڈورون اسٹینبریشر اور 28 سالہ ایملی داماری کو رہا کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی آرمی چیف کا 7 اکتوبر کو حماس کے حملے روکنے میں ناکامی پر مستعفی ہونے کا اعلان
  • اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی پر استعفے کا اعلان
  • حماس کے 7اکتوبرکے حملے روکنے میں ناکام اسرائیلی آرمی چیف کا مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • اسرائیلی فوج کے سربراہ مستعفی، اپوزیشن کا وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ
  • رہا ہونے والی اسرائیلی یرغمالی خواتین کا حماس کے حسن سلوک سے متعلق بیان سامنے آگیا
  • حماس سے معاہدے پر 3 اسرائیلی وزرا مستعفی،نیتن یاہوں حکومت ڈانواڈول ہونے لگی
  • حماس کے ساتھ معاہدے پر اسرائیل کی قومی سلامتی کے وزیر سمیت 3 وزرا مستعفی
  • جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد سے قبل اسرائیلی کابینہ کے 3 وزرا مستعفی
  • غزہ؛ حماس کے ہاتھوں 10 سال قبل اغوا اور قتل کیے گئے اسرائیلی فوجی کی لاش مل گئی