وزیراعلیٰ پنجاب کا پتنگ بازی کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور: پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں پتنگ لوٹتے ہوئے 12 سالہ بچہ بجلی کی تار سے ٹکرا کر شدید زخمی ہو گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے سیالکوٹ میں پتنگ کی ڈور کے باعث کرنٹ لگنے سے بچے کے زخمی ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے زخمی بچے کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
مریم نواز نے پتنگ بازی کے جان لیوا دھندے پر کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا تھا کہ صوبائی اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا بل منظور کرلیا ہے، جس کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائے دی جائے گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا ترمیمی ایکٹ 2024 منظور کرلیا۔
پنجاب میں پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سال سے 7 سال تک قید کی سزا ہوگی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پتنگ بازی، پتنگ کی تیاری، فروخت و نقل و حمل پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔
پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تندی، پتنگ بازی کے مقصد کے لیے استعمال ہونے والے تیز دھار مانجھے کے ساتھ تمام دھاگوں پر ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پتنگ بازی
پڑھیں:
لاہور: پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی
لاہور:پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گنجا کرکے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ڈی آئی جی لیگل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کا جواب ابھی تک کیوں نہیں آیا؟ اس موقع پر عدالت میں متعلقہ ویڈیوز بھی چلائی گئیں۔
عدالت نے ڈی آئی جی فیصل کامران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیوز پولیس کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہیں، کیا آپ کو ان کے بارے میں علم نہیں تھا؟ جس پر ڈی آئی جی نے جواب دیا کہ ویڈیوز اکٹھی آئی تھیں، اس لیے اندازہ نہیں ہو سکا۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی اور کہا کہ آئندہ عدالت کے احکامات پر مکمل عمل ہوگا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنا ٹھیک ہے لیکن انہیں گنجا کر کے ویڈیوز اپ لوڈ کرنا ناقابل قبول ہے، ایسا عمل دوبارہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
عدالت نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ کسی افسر نے ایسی ویڈیو اپ لوڈ کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی لیگل نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو، جس پر عدالت نے کہا کہ اب کوشش کا وقت نہیں، عملدرآمد کا وقت ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جواب پیش کیا جائے، عدالت نے واضح کیا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ہائیکورٹ کسی بھی قانونی عمل میں مداخلت نہیں کرے گی۔
درخواست گزار وشال شاکر نے پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے ان کا سر مونڈ کر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی، جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔