نہ کوئی کٹ نہ یوٹرن، چودہ ملکوں سے گزرنے والی دنیا کی سب سے طویل سڑک
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)’پین امریکن ہائی وے‘ دنیا کی سب سے طویل شاہراہ ہے، یہ ایک اہم سڑکوں کے جال کا حصہ ہے جو امریکہ کے شمالی حصے سے لے کر جنوبی امریکہ کے دور دراز علاقوں تک پھیلا ہوا ہے۔ اس ہائی وے کا آغاز امریکہ کی ریاست ایلاسکا کے پرڈو بی سے ہوتا ہے اور یہ 30 ہزارکلومیٹر تک پھیل کر جنوبی امریکہ کے مختلف ممالک سے گزرتا ہے۔
پین امریکن ہائی وے کی جغرافیائی اہمیت
پین امریکن ہائی وے، متعدد ممالک سے گزرتی ہے، جن میں امریکہ، کینیڈا، میکسیکو، گوئٹے مالا، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، نکاراگوا، کوسٹا ریکا، پاناما، کولمبیا، ایکواڈور، پیرو، چلی اور ارجنٹائن شامل ہیں۔ یہ ہائی وے مختلف اقلیمی زونز سے گزرتی ہے، جس میں گھنے جنگلات، بلند پہاڑ، خشک ریگستان، اور خوبصورت ساحلی راستے شامل ہیں۔
اس کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کے مختلف موسمی حالات اور ماحولیاتی اقسام سے گزرتی ہے، جس سے اس پر سفر کرنا ایک خاص تجربہ بن جاتا ہے۔
دنیا کی سب سے طویل شاہراہ کا ریکارڈ
پین امریکن ہائی وے کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی سب سے طویل سڑک کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ اس کے راستوں میں مختلف قسم کی سڑکیں شامل ہیں، جو مختلف ممالک کی حدود میں مختلف نوعیت کی ہیں۔ کبھی یہ شاہراہ تعمیر شدہ اور بہتر ہوتی ہے، اور کبھی یہ راستہ مشکل اور بے راہ ہوتا ہے، خاص طور پر کچھ علاقوں میں جہاں موسمی حالات غیر متوقع طور پر تبدیل ہو سکتے ہیں۔
سفر کا دورانیہ
پین امریکن ہائی وے کے طویل سفر کا دورانیہ مختلف عوامل پر منحصر ہوتا ہے، جیسے گاڑی کی رفتار، راستے کی حالت اور موسمی حالات۔ عمومی طور پر، اگر کوئی شخص پوری ہائی وے کا سفر کرتا ہے، تو اسے تقریباً 60 دن لگ سکتے ہیں، مگر اس سفر کا دورانیہ مختلف ہو سکتا ہے۔ مثلاً، ایک مشہور مثال کارلوس سانتاماریا کی ہے، جنہیں اس راستے کا سفر مکمل کرنے میں 117 دن لگے۔
پین امریکن ہائی وے کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت
پین امریکن ہائی وے نہ صرف دنیا کی سب سے طویل سڑک ہے بلکہ یہ مختلف ثقافتوں اور قوموں کے درمیان روابط کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
یہ سڑک مختلف معاشروں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے، جہاں مسافر مختلف زبانوں، ثقافتوں اور رسم و رواج کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
پین امریکن ہائی وے کا یہ جال دنیا بھر کے لوگوں کے لیے نہ صرف ایک سڑک ہے بلکہ ایک تجربہ ہے جو ان کے ثقافتی اور تاریخی علم میں اضافہ کرتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کلثوم نواز اور مریم نواز دسویں جماعت کے نصاب میں شامل، محکمہ تعلیم کی تصدیق
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان اور مراکش کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع
پاک فوج اور مراکشی فوج کی مشترکہ فوجی مشقوں کا تیسرا ایڈیشن پیر کے روز شروع ہو گیا ہے۔ پاک فوج کے میڈیا ونگ کے مطابق مشترکہ فوجی مشقوں کا ہدف سپاہیوں کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور دفاعی استعداد کو بڑھانا ہے۔مراکش افریقی عرب ملکوں میں ایک اہم اور متحرک ملک ہے، نیز ان ملکوں میں شامل جنہوں نےحالیہ برسوں کے دوران مشرق وسطی میں بھی اپنے تعلقات کو نارمل کرنے کے لیے غیر معمولی معاہدے کیے ہیں۔ اس کے اس اقدام سے کئی ملک باہم قریب ہوئے ہیں۔مراکش کے پاکستان بھی مضبوط فوجی تعلقات ہیں۔ جیسا کہ دیگر عرب ملکوں کے ساتھ پاکستان گہرے تعلقات رکھتا ہے۔ دونوں ملک فوجی تربیت اور مشقوں کے معاملے میں متواتر منسلک رہتے ہیں۔ دفاعی پیداور اور دہشت گردی سے نمٹنے اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے شعبوں میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان گہرا اشتراک پایا جاتا ہے۔آئی ایس پی آر کے پریس ریلیز کے مطابق دونوں ملک کے درمیان فوجی مشقوں کے تیسرے ایڈیشن کو دو طرفہ فوجی مشقیں 2025 کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مشقیں چراٹ کے سپیشل آپریشنز سکول میں جاری ہیں۔ تاکہ دہشت گردی کے خلاف مہارتوں کو موثر اور مضبوط بنایا جا سکے۔