سعودی کمپنی ’منارا منرلز‘ پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی کان کنی کی کمپنی منارا منرلز پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے میں 50 کروڑ سے ایک ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے کی لین دین کی بات چیت کے حوالے سے آگاہ ذرائع نے بتایا ہے کہ منارا منرلز حکومت پاکستان سے ریکوڈک منصوبے میں شیئرز خریدے گی۔
منارا منرلز کے عہدیداروں نے گزشتہ سال مئی میں ریکوڈک کان میں حصص خریدنے کے بارے میں بات چیت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا اس کمپنی کے پاس پاکستان کے ساتھ مشترکہ طور پر اس منصوبے کی ملکیت ہے۔
رپورٹ کے مطابق منارا منرلز منصوبے میں 9 ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خیال رہے کہ منصوبے میں کان کنی کی کمپنی بیرک گولڈ 50 فیصد حصص کی مالک ہے جبکہ بقیہ شیئرز حکومت پاکستان (25 فیصد) اور صوبہ بلوچستان (25فیصد) کی ملکیت ہیں۔
اگست 2024 میں، بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان کی ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان کے منصوبے میں سعودی عرب سرمایہ کاری کو لانے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے حکومتی عہدیدار بھی ملک میں سعودی سرمایہ کاری پر زور دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ریکوڈک منصوبہ سیاسی اور عدالتی تنازع کا شکار رہا ہے تاہم مزید پیش رفت ہونے پر کان سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار شروع ہوسکتی ہے۔
بیرک گولڈ کے ابتدائی تخمینے کے مطابق پہلے مرحلے میں کان کے لیے 5 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کی ضرورت درپیش ہوگی، اس مرحلے میں سالانہ بنیادوں پر 2 لاکھ ٹن تانبے اور ڈھائی لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا کی جاسکے گی۔
علاوہ ازیں توسیع کے تحت منصوبے کے لیے اضافی 3 ارب 50 کروڑ ڈالر درکار ہوں گے جو مذکورہ پیداواری صلاحیت کو دوگنا کردے گی، اس کے تحت سالانہ بنیادوں پر 4 لاکھ ٹن تانبے اور 5 لاکھ لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا ہوگی۔
مزیدپڑھیں:گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کے الزامات مسترد کردیے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پراپرٹی لیز کا نیا قانون، فیس اور مدت میں کتنا اضافہ کیا گیا؟
پشاور(نیوز ڈیسک) محکمہ بلدیات کے پی نے پراپرٹی کو کارآمد بنا کر اس سے آمدن حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی، جس کے لیے اس نے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ لیز رولز 2025 تیار کر لیے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خصوصی کاروبار دوست لیز متعارف کرائی گئی ہے، 250 سے 499 ملین تک سرمایہ کاری کرنے والوں کو پراپرٹی 49 سال تک لیز پر دی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق 500 ملین روپے سے زائد سرمایہ کاری کرنے والوں کو محکمہ بلدیات پراپرٹی 99 سالوں کے لیے لیز پر دے گی، اور رولز کے مطابق لیز میں سالانہ 7.5 فی صد اضافہ کیا جائے گا۔
نئے، زائد المعیاد اور پرانے لیز کی منظوری تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن سے لینا لازمی ہوگی، مارکیٹ نرخ کے مطابق لیز دینے کے لیے 10 رکنی لیز کمیٹی تشکیل دی جائے گی، دفتر یا کمرشل لیز کا دورانیہ 15 سال ہوگا، جسے مزید 10 سال تک توسیع دی جا سکے گی۔
تحصیل کونسل کی بنائی گئی پراپرٹی کو 5 سال کے لیے لیز پر دیا جا سکے گا، کسی اراضی کو لیز کمیٹی کمیونٹی پراپرٹی قرار دے سکتا ہے، کمیونٹی پراپرٹی پر بینک، کمپنی یا کوئی اور عمارت قائم کی جائے گی، کسی قسم کی پراپرٹی کی تعمیر سے قبل کی اس کی اجازت لازمی ہوگی۔
مزیدپڑھیں:کراچی کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ